کراچی (نمائندہ خصوصی)وزیر اطلاعات ، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے آرکائیوز کمپلیکس کلفٹن کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی نگاہ میں نہ تو کوئی قانون سے بالاتر ہے نہ ہی کسی کو قانون توڑنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے ہمیشہ قانون کی بالادستی کو ترجیح دی ہے اور عدالتوں کے سامنے پیش ہوتی رہی۔انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی قانون کے سامنے پیش ہوتا ہے۔کوئی قانون سے بالا تر نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی کی گرفتاری پر خوش نہیں یوتے لیکن قانون کے سامنے سب برابر ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج جس عمران خان کے خلاف فیصلہ آیا ہے یہ وہی شخص ہے جو اپنے تمام سیاسی مخالفین کو چور اور ڈاکو کہتا تھا۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہمارے بانی لیڈر اور عوام کے محبوب قائد شہید زوالفقار علی بھٹو کو جھوٹے مقدمے میں پھانسی دے دی گئی۔ محترمہ بینظیر بھٹو پر کتنے جھوٹے مقدمے بناکر انہیں ستایا گیا۔ لیکن پیپلز پارٹی قانون کی بالادستی کے لئے علم لیکر آگے بڑھتی رہی۔وزیر اطلاعات سندھ نے کیا کہ سیاسی پارٹیاں پولیس پر پیٹرول بم سے حملے کو شہہ نہیں دیتیں۔ نہ ہی خوف پھیلانے کی کوشش کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو شخص دوسروں پر چور اور ڈاکو کے جھوٹے الزامات لگاتا تھا آج اس پر سے جھوٹ کا نقاب اتر چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کے دور میں سابق صدر آصف علی زرداری کو گرفتار کیا گیا اور محترمہ فریال تالپور کو عید کی رات ہسپتال سے جیل لے جایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کبھی نہیں چاہیں گے کہ کسی کے گھر کی خواتین سیاسی مخالفت میں گرفتار ہوں۔ لیکن اس شخص نے معاشرتی اقدار کا پاس بھی نہیں کیا۔اس شخص نے عدم اعتماد کی تحریک کو غلط طریقے سے ملک کی بدنامی کا باعث بنانے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ جس شخص نے خانہ کعبہ کے نشان والی گھڑی کو بیچ ڈالا وہ کتنے جھوٹ بولتا رہا لیکن اس کو ریلیف ملتا رہا۔انہوں نے کہا کہ اس شخص کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔اس شخص نے آمرانہ سوچ کے تحت سیاسی مخالفین کو نشانہ بنایا۔عمران خان کے کیسز اوپن اینڈ شٹ کیسز ہیں۔فارن فنڈنگ کیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔بھارت اور اسرائیل سے فنڈنگ لینے والے پر قانون کی گرفت ہونی چاہیے ۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ آصف علی زرداری بے قصور جیل میں رہے لیکن انہوں نے کبھی اپنے اداروں اور عدلیہ پر حملے نہیں کئے۔انہوں نے کہا کہ ریاست، ائین اور قانون سے بڑا کوئی نہیں ہے ۔اگر کسی کو عدالتی فیصلے پر اعتراض ہے تو وہ اعلی عدالتوں میں جانے کا مکمل حق رکھتا ہے۔وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ جس طریقے سے کھلواڑ کیا گیا۔ جو رعایتیں لاڈلے کو دی گئیں وہ ایک سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اب صرف سوشل میڈیا کی پارٹی ہوکر رہ گئی ہے۔آج سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلائی جارہی ہیں کہ گھروں سے نہ نکلیں۔ لوگوں کو ڈرایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام سے گذارش ہے کہ افواہوں پر کان نہ دھریں۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت اپنے شہریوں کی آزادی کے ساتھ نقل و حرکت کا مکمل قانونی تحفظ کرے گی۔لیکن واضح کیا جاتا ہے کہ اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو پرامن احتجاج کرنا ہے تو حکومت ان کو قانون کےمطابق سہولت دےگی لیکن لاقانونیت پھیلانے والوں سے قانون کے مطابق نمٹا جائےگا۔