کراچی (نمائندہ خصوصی) اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہاہے کہ سندھ اسمبلی توڑنے کا فی الحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا، وزیراعلیٰ سندھ اور اپوزیشن لیڈر مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔ہفتہ کواسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی غیر قانوی اثاثوں کے ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے، ریفرنس میں نامزد گلبہار لوہار سمیت 8 ملزمان غیر حاضر رہے، عدالت نے پیش نہ ہونیوالے ملزمان کے نا قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے۔احتساب عدالت نے ریفرنس میں نامزد 8 ملزمان کو آئندہ سماعت پر گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریفرنس کی مزید سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ آغا سراج درانی و دیگر کیخلاف 2019 میں آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔کیس کی سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 9 اگست کو قومی اسمبلی توڑنے کا اعلان کیا ہے تاہم سندھ اسمبلی توڑنے کے حوالے سے فی الحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہاکہ سندھ اسمبلی کی تحلیل سے متعلق وزیراعلی سندھ مراد علی اور اپوزیشن لیڈر بیٹھ کر مشاورت کریں گے، مشاورت نہیں ہو سکی تو معاملہ کمیٹی میں جائے گا، کمیٹی میں بھی اگر فیصلہ نہ ہوسکا تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔آغا سراج درانی نے کہا کہ اسپیکر شپ کا پورا دور میں نے جیل میں گزارا ہے، آئین نے مجھے اجازت دی ہے کہ میں جیل سے بیٹھ کر اسمبلی چلاﺅں، اسمبلی کے ارکان کی شروع میں کارکردگی بہتر تھی۔