اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت نے گزشتہ چارسالوں سے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کی انتہا کردی ہے، بھارت کی جانب سے یکطرفہ اورغیرقانونی طورپر کشمیریوں کو ان کی ریاستی حیثیت سے محروم کئے ہوئے چار سال مکمل ہوگئے،بھارت کے غیرقانونی اقدامات مسترد کرتے ہیں ‘پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیر اعظم نے ہفتہ کو اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ گزشتہ چارسالوں سے بھارت نے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کی انتہا کی ہے جو غیرمقامی افراد کی آبادکاری، جعلی ڈومیسائلز کےاجرا، انٹرنیٹ کی بندش اورمعلومات کے مکمل بلیک آو¿ٹ تک ہی محدود نہیں بلکہ کشمیری قیادت کو قیدوبندکی صعوبتوںمیں ڈالنےسے بھی گریزنہیں کیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدامات سے غیر قانونی بھارتی تسلط جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حیثیت کو تبدیل کرنے اور کشمیریوں کے بنیادی حق خودارادیت کو مجروح کرنے کی مذموم کوشش بھی کی جا رہی ہے۔شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان ایسے تمام یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو مسترد کرتا ہے اور کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی غیر متزلزل سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ 5 اگست 2019کے بعد کی کارروائیوں کو واپس لے،تاریخ گواہ ہے کہ سفاک طاقت ،آزادی اور حقوق کے حصول کی آگ کو بجھانے میں کبھی کامیاب نہیں ہوئی۔