مظفرآباد( نمائندہ خصوصی ) تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ ظلم کی عمر لمبی نہیں ہوا کرتی اور اپنی موت اپ مرتا ہے جبکہ سر کٹانے والے ہی تاریخ میں امر ہوتے ہیں ۔ان شاء اللہ جموں کشمیر کے عوام پر ظلم ڈھانے والے اپنے عبرتناک انجام سے ضرور دوچار ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین سید صلاح الدین احمد نے شہدائے سیلان پونچھ کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلع پونچھ کی تحصیل سرنکوٹ کے سیلاں گاؤں میں 25 برس قبل حزب کمانڈر امتیاز احمد شیخ عرف میجر گل بابر کے 19 افراد خانہ جن میں سے 12 معصوم بچے اور 4 عفت مآب خواتین تھیں قابض بھارتی فوجیوں نے بے دردی سے شہید کئے۔ اُنہوں نے کہا کہ 3 اور 4 اگست 1998ء کی درمیانی شب بدنام زمانہ پولیس ٹاسک فورس اور بھارتی فوجیوں کی 9 پیرا رجمنٹ سے وابستہ اہلکاروں نے مشترکہ طور پر سیلاں بستی میں بندوقوں کے دہانے کھول کر مقبوضہ جموں کشمیر کے اس مایہ ناز سپوت کے اہلخانہ کا بڑی بے دردی سے قتل عام کیا۔ شہداء میں حسن محمد ، زیتون بیگم ، شاہینہ اختر ، شوکت محمد ، سرفراز احمد ، طاہرہ پروین ، یاسمین اختر ، احمد الدین شیخ ، سارہ بیگم ، زرینہ بیگم ، تسمینہ اختر ، جاوید اختر ، شگفتہ اختر ، لسہ شیخ ، زینہ بی بی ، محمد اقبال ، شاہینہ کوثر ، جبینہ کوثر اور تنویرہ شامل ہیں۔ ان معصوم شہداء کی صرف یہ خطا تھی کہ وہ ہمارے عظیم مجاہد اور سپوت کمانڈر امتیاز احمد شیخ کے اقرباء تھے۔ سید صلاح الدین احمد نے کہاکہ قابض ظالم بھارتی فوجیوں اور ان کے پالیسی سازوں کا خیال تھا کہ ایسے مظالم ڈھانے کے بعد تحریکِ آزادیِ کشمیر ختم ہو جائیگی لیکن تحریکِ آزادی کی جدوجہد جاری ہے اور حصولِ منزل تک جاری رہے گی۔ متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ نے معصوم شہداء کی بلندی درجات کی دعا کی اور اس یقین کا اظہار کیا کہ ان شہداء کا مقدس لہو رائیگاں نہیں جائیگا۔ تقریب سے نائب امیر حزب المجاہدین سیف اللہ خالد ، شمشیر خان اور تاج علی شاہ نے بھی خطاب کیا اور شہداء پونچھ کو شاندار خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شہداء نے واقعہ کربلا کی یاد پھر ایک بار تازہ کی۔ بظاہر وقت کے یزید ابھی تک قابض ہیں لیکن تاریخ سے ثابت ہے کہ ایسے کرداروں کو تاریخ کے کوڑے دان میں گر کر عبرت کا نشان بننا ہے۔