کراچی ( رپورٹ: راؤ محمد جمیل) الفلاح پولیس نے بلوچستان کے علاقے مستونگ سے تعلق رکھنے والے دو معصوم اور نوعمر طالب علم بھائیوں کو چند ٹکوں کی خاطر جعلی مقابلے میں گولیاں مارنے کے الزام میں مقدمہ درج کرکے سابق SHO الفلاح ہدایت حسین کو گرفتار کرلیا تاہم مرکزی ملزمان بااثر پولیس اہلکار تھانے میں موجودگی کے باوجود گرفتاری سے محفوظ رہے الفلاح تھانے میں تقریباً 11 سالوں سے مختلف عہدوں پر تعینات بدنام زمانہ ہیڈ محرر عدنان نے ناصرف پولیس اہلکاروں کو تھانے سے فرار ہونے میں مکمل سہولت کاری کی بلکہ ملزم پولیس اہلکاروں کو بچانے کیلئے انتہائی سرگرم کردار ادا کرنے کی بھی مذموم کوشش کررہا ہے مصدقہ اطلاعات ہیں کہ متاثرہ خاندان نے ” حمایت ” کی جانب سے میرٹ پر مسلسل خبروں کی اشاعت اور مظلوموں کا سہارا بننے پر خراج تحسین پیش کیا ہے ذرائع کے مطابق ” حمایت ” کی جانب سے خبروں کی اشاعت اور متاثرہ طالب علموں کی باپردہ والده کے بیان کی اشاعت کے بعد اعلیٰ پولیس افسران کی مداخلت پر بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب الفلاح پولیس نے اپنے ہی ایس ایچ او ہدایت حسین اور تین پولیس اہلکاروں پی سی ثاقب ، جنید اور اویس کے خلاف جعلی پولیس مقابلے اور اقدام قتل کے الزام میں مقدمہ 261 / 2023درج کرلیا پولیس ذرائع کے مطابق مقدمہ کے اندراج کے دوران پیٹی بھائیوں پی سی جنید اور اویس کو فرار کروا دیا جبکہ پی سی ثاقب کو ہیڈ محرر عدنان نے اپنے کمرے میں بٹھائے رکھا تھا مقدمہ کے اندراج کے بعد ایس ایچ او ہدایت حسین نے ناصرف گرفتاری پیش کردی بلکہ لاک اپ میں بھی بند ہوگیا جبکہ حیرت انگیز طور پر ایس ایچ او کی گرفتاری کے بعد ہیڈ محرر عدنان نے زیر حراست پی سی ثاقب کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور اپنے ہمراہ تھانے سے باہر لے جا کر فرار کروا دیا ذرائع کے مطابق تینوں ملزم پولیس اہلکاروں کی وقوعہ کے وقت گولڈن ٹاؤن میں واقع حر امام بارگاہ پر انتظام ڈیوٹی تھی تاہم ملزمان ڈیوٹی چھوڑ کر پیدا گیری کیلئے علاقے میں گھوم رہے تھے اسی دوران متاثرہ طالب علموں 15 سالہ فہیم اور اسکے بڑے بھائی 17 سالہ نور محمد کو چند سوروپے رشوت سے انکار کرنے پر تلخ کلامی کے جائے وقوعہ سے متعدد راہگیروں کی موجودگی میں تھانے لے جانے کا جھانسہ دیکر ملیر 15 ریلوے پھاٹک کے قریب لے جاکر رات کی تاریکی میں ہاتھ باندھ کر گولیاں مار کر پولیس مقابلہ ظاہر کردیا تھا ذرائع کے مطابق ملزم پولیس اہلکار بااثر اور انتہائی منفی شہرت کے حامل بدنام ہیڈ محرر عدنان کے خصوصی کارندے اور کماؤ پوت ہیں واقع کہ بعد ہیڈ محرر عدنان نے ناصرف ایس. ایچ او کو گمراه کرکے حقائق تبدیل کیے بلکہ ایس ایچ او کو ہمراہ لیکر متاثرین کے گھر معافی تلافی اور 10 لاکھ روپے ہرجانے کی ادائیگی کیلئے متاثرین کے گھر بھی پہنچ گیا ہیڈ محرر عدنان گذشتہ 11 سالوں سے مختلف عہدوں پر ناصرف الفلاح تھانے میں تعینات ہے بلکہ سنگین الزامات کے بعد بلیک کمپنی بھی روانہ ہو چکا ہے تاہم اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے دوبارہ ہیڈ محرر الفلاح تعینات ہو چکا ہے ہیڈ محرر عدنان علاقے میں انتہائی طاقتور اور خوف کی علامت کے طور پر شناخت رکھتا ہے اسکی طاقت اور دادا گیری کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایس ایچ او لیول کا افسر تو موقع پر گرفتار ہوگیا جبکہ اسکے کارندے عام سپاہیوں کو گرفتار کرنے کی کوئی جرات نہ کرسکا یہ اطلاعات بھی ملیں ہیں کہ ہیڈ محرر عدنان نے مذکورہ ملزم پولیس اہلکاروں کو سرکاری اسلحہ ہمراہ رکھنے اور گھر لے جانے کی سہولت بھی فراہم کررکھی تھی دو موٹر سائیکلوں پر سوار پولیس اہلکاروں کا تین رکنی ٹولہ کسی کو بھی گرفتار کرنے اور بھتہ وصولی پر قدرت رکھتا تھا اور آئی جی سندھ کے احکامات کو رد کرتے ہوئے دو موٹر سائیکلوں پر 4 پولیس اہلکاروں کی بجائے تین رکنی ٹیم دندناتی پھرتی تھی اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا تھا متاثرہ خاندان نے حقائق پر مبنی دلیرانہ اور مسلسل رپورٹنگ پر ” حمایت ” کے چیف ایڈیٹر عبدالمطلب شیخ اور انکی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ارباب اقتدار اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ اہم ملزمان تینوں پولیس اہلکاروں اور انکے سہولت کار ، سرپرست ہیڈ محرر عدنان کو بھی گرفتار کیا جائے دوسری جانب مقدمہ کے تفتیشی افسر ایس آئی او الفلاح رانا وکیل نے ” حمایت ” کو بتایا کہ یہ تو طے ہے اور ثابت ہو چکا ہے کہ متاثرہ طالب علم بھائیوں پر ظلم ہوا ہے انہیں ہر صورت انصاف فراہم کیا جائے گا انہوں نے بتایا کہ مقدمہ کے اندراج کے دوران ملزم پولیس اہلکار تھانے میں موجود تھے تاہم جب ایف آئی آرفراہم کی گئی تو ملزمان فرار ہو چکے تھے ملزمان کی تلاش اور ایس ایچ او ہدایت حسین سے تفتیش جاری ہے گذشتہ روز پولیس نے ہدایت حسین کو مقامی عدالت میں پیش کرکے دو یوم کا جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیا ہے جبکہ الفلاح تھانے میں تعینات ہیڈ محرر عدنان اور مذکورہ گروہ سے شامل بعض اہم شخصیات ملزمان کو بچانے کیلئے سرگرم ہیں۔