کراچی(نمائندہ خصوصی) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ پاکستان کا پہلا صوبہ جس میں بچوں کی شرح اموات میں 50فیصد تک کمی لائی گئی ہے کیونکہ صوبہ بھر میں ہنگامی طبی دیکھ بھال کی ضرورت پڑنے پر ہر بچہ کو تیس منٹ کے اندر ہنگامی طبی دیکھ بھال کی سہولت فراہم کی جارہی ہے ۔یہ بات انہوں نے چائلڈ لائف فاﺅنڈیشن کے ٹیلی میڈیسن نیٹ ورک کی سندھ میں تحصیل کی سطح پر 100اسپتالوں تک توسیع کے سلسلے میں ڈاﺅ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں جمعرات کو منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت چائلڈ لائف فاﺅنڈیشن کے ساتھ ملک کر سندھ میں 9 ایمرجنسی رومز اور 106 ٹیلی میڈیسن سیٹلائٹ مراکز قائم کیے ہیں۔ اس کے نتیجے میں یونیسف کی سپورٹ سے ہونے والے ایم آئی سی ایس سروے 2021 میں سندھ بچوں کی شرح اموات گزشتہ پانچ سال کے دوران 104بچے فی 1000سے کم ہوکر 46بچے فی 1000 کی سطح پر آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اس بات پر پختہ یقین رکھتی ہے کہ اعلیٰ معیار کی طبی سہولتیں ہر بچے کا حق ہے اور اسی لیے سندھ حکومت نے چائلڈ لائف فاﺅنڈیشن کو اپنی ہر ممکن سپورٹ فراہم کی ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ سندھ حکومت کی بچوں کے لیے صحت اور علاج معالجہ کی سہولت کی فراہمی پر توجہ کے مرہون منت ہے بالخصوص پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے زریعے۔ سال 2018میں اکنامک انٹلی جنس یونٹ نے سندھ کو ایشیاءمیں شراکت داری کے لحاظ سے چھٹا بہترین خطہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چائلڈ لائف فاﺅنڈیشن نے جدت کے زریعے طبی سہولتوں کے معیار اور رسائی کو بہتر بنایا وہ ایک مثال ہے اور میں شراکت داری کی افادیت کو بروئے کار لانے کے لیے چائلڈ لائف کی کارکردگی سے بہت متاثر ہوں جس نے بہت کم وقت میں گہرے اثرات مرتب کیے ہیں ۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں اس شراکت داری کے نتائج کو دیکھ کر بہت خوش ہوں، ہم نے بنیادی کام مکمل کرلیا ہے اور نمایاں کامیابی حاصل کی ہے تاہم اب بھی بہت سی امیدیں باقی ہیں۔ہم نے کرونا کی وباءاور بدترین سیلاب کے دوران لاتعداد جانیں بچائی ہیں۔ ایمرجنسی رومز اور ٹیلی میڈیسن سیٹلائٹ مراکز کے قیام سے صوبہ کے دور دراز اور سہولتوں سے محروم علاقوں کے بچوں کی حساس طبی دیکھ بھال تک بروقت رسائی یقینی بنانا ممکن ہوا ہے۔ چائلڈ لائف کی شراکت سے سندھ کی تمام تحصیلوں تک یہ سہولت مہیا کرنا ہمارے لیے قابل فخر ہے۔چائلڈ لائف کے چیئرمین اقبال آدمجی نے کہا کہ سندھ حکومت اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی مسلسل سپورٹ سے چائلڈ لائف اپنی خدمات کے دائرے کو توسیع دینے، مربوط اور ہمدردانہ طریقے سے فراہم کی جانے والی خدمات کی سندھ بھر کی مزید کمیونٹیز کو فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کے ساتھ ہماری شراکت داری سندھ کے بچوں کی عافیت کو بہتر بنانے کے ہمارے عزم کی دلیل کرتی ہے۔ چائلڈ لائف کے وائس چیئرمین سہیل ٹبہ نے کہا کہ چائلڈ لائف فاﺅنڈیشن اور سندھ حکومت کی شراکت داری نے سندھ بھر میں بچوں کی طبی دیکھ بھال کی خدمات کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔ سندھ کی ہر تحصیل تک خدمات ک فراہمی کو ممکن بناکر چائلڈ لائف فاﺅنڈیشن نے سندھ میں بچوں کے لیے طبی دیکھ بھال تک رسائی کو نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے بالخصوص غریب علاقوں سے تعلق رکھنے والے بچوں کے لیے اب اعلیٰ معیار کی طبی نگہداشت تک رسائی آسان ہوئی ہے ۔سہیل ٹبہ نے کہا کہ ہم ہیلتھ ڈپارٹمنٹ سندھ کے ساتھ اشتراک پر بے حد مسرور ہیں۔ چائلڈ لائف کے ویژن کو اس شراکت داری کے ذریعے عملی جامہ پہناتے ہوئے ہم پاکستان کے مستقبل کو محفوظ بنارہے ہیں۔ چائلڈ لائف فاﺅنڈیشن ہر بچے کی صحت کی بہتری کے لیے اپنے مشن پر پختہ عزم کے ساتھ کاربند ہے۔چائلڈ لائف فاﺅنڈیشن کے سی ای او احسن ربانی نے کہا کہ مشترکہ کوششوں سے سماجی و معاشی پس منظر کے فرق کے بغیر ضرورت مند بچوں کو چوبیس گھنٹے بلامعاوضہ طبی دیکھ بھال کی اعلیٰ معیار کی خدمات مہیا کی جارہی ہیں۔ واضح رہے کہ چائلڈ لائف فاﺅنڈیشن کے ایمرجنسی رومز(بطور حب) جدید ترین طبی آلات سے لیس ہیں جہاں اعلیٰ تربیت یافتہ اسٹاف اور ہیلتھ کیئرپروفیشنلز تعینات ہیں۔ ڈی ای کیو / ٹی ایچ کیو سطح کے سیکنڈری کیئر اسپتالوں میں قائم ٹیلی میڈیسن سیٹلائٹ سینٹر بنیادی اسپوکس کے طور پر فعال ہیں اور جدید ترین ٹیکنالوجیز کی مدد سے مریضوں کو ماہر ڈاکٹروں سے جوڑنے کا اہم کام کررہے ہیں ۔یہ اختراعی نقطہ نظر طبی مشورے اور تشخیص کو فاصلے سے انجام دینے کی اجازت دیتا ہے، بروقت اور درست علاج کی سفارشات کو یقینی بناتا ہے، جبکہ ان کے گھروں کے قریب مریضوں کے سفر کے اخراجات کو بچاتا ہے۔داخلے یا مزید مداخلت کی صورت میں، بچے کو قریبی ترتیری نگہداشت کے ہسپتال کے ایمرجنسی روم میں بھیجا جاتا ہے، جو ایک مرکز کے طور پر کام کرتا ہے۔