اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)کرپشن کے میگا اسکینڈلز کی تحقیقاتی رپورٹس کہاں ہے؟چیئرمین نیب کہاں ہیں؟،پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس میں سوالات کی گونج اٹھے جبکہ پی اے سی کو بتایا گیا ہے کہ احتسابی ا دارے کے سربراہ ہسپتال میں ہیں جس پر کمیٹی سربراہ نور عالم خان نے کہا ہے کہ 3 ارب ڈالر قرض کی تحقیقاتی رپورٹ 15 دن کے اندر مانگی تھی،نیب 8 اگست تک حتمی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے ۔پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت ہوا۔ اراکین کمیٹی3 ارب ڈالر کے قرض کی تحقیقاتی رپورٹ نہ آنے پر برس پڑے۔ نور عالم خان نے کہا چیئرمین نیب کہاں ہیں جس پر ڈپٹی چیئرمین نیب ظاہر شاہ نے بتایا کہ چیئرمین نیب ہسپتال میں ہیں انکے ٹیسٹ ہو رہے ہیں۔ پی اے سی سربراہ نے کہا آپ کے لاہور اور کراچی کے ڈی جی بھی اجلاس میں نہیں آئے،ایسے اجلاس کس طرح ہو سکتا ہے،ہم نے 3 ارب ڈالر کے قرض کی تحقیقات 15 دن کے اندر مانگی تھیں، ڈیڈ لائن گزر گئی تاہم نیب، ایف آئی اے اور آڈیٹر جنرل نے کوئی رپورٹ پیش نہیں کی۔ رکن کمیٹی شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ نیب سے پی اے سی کی ہدایات کا مکمل جواب لیا جائے۔چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ نادرا کیخلاف تحقیقات ایف آئی اے لیڈ کرے گا،تمام تحقیقات میں دستاویزات ساتھ منسلک کریں۔ چیئرمین پی اے سی نے ہدایت کی کہ 8 اگست کو رپورٹ پیش کی جائے۔ نیب حکام نے اس موقع پر کہا کہ بی آر ٹی پشاور منصوبے کی تحقیقات بھی کر رہے ہیں۔ اس پر چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ 9 سال گزر گئے ریفرنس کیوں فائل نہیں کیا جا رہا۔ نیب حکام نے بتایا کہ بی آر ٹی پشاور ریفرنس اگست میں ہی فائل کر دیا جائےگااس کیس میں تحقیقات مکمل ہیں اور ملوث لوگوں کو عدالت سے ریلیف نہیں ملے گا۔