چھنگ دو (شِنہوا) پانڈا صرف ٹورنامنٹ کا ماسکوٹ رونگ باؤ نہیں بلکہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔
یہ چین کے صوبہ سیچھوان کی علامت بھی ہے اور اب 31 ویں ایف آئی ایس یو ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں شرکاء کی جانب سے سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا لفظ بھی بن چکا ہے۔
ہنگری کی تیراک ایسٹر زابو نے بتایا کہ وہ پہلی مر تبہ چین آ ئی ہیں۔ان کے لئے سب کچھ نیا ہے اور وہ پانڈا کو دیکھنے کی خواہش مند ہیں۔
قازقستان سے تعلق رکھنے والی ایلزہانا تانی یووا نے کہاکہ انہیں چین سے پیارہے۔ انہیں لگتا ہے کہ یہ ایک اچھی جگہ ہے۔ یہاں کے لوگ بہت دوستانہ ہیں۔ وہ جانتی ہیں کہ چین پانڈا کے لئے مشہور ہے لیکن میں نے اسے کبھی نہیں دیکھا ۔
ایلزہانا تانی یووا نے انفرادی بال اور جمناسٹک کے ربن مقابلوں میں چاندی کے 2 تمغے جیتے ہیں۔
آذربائیجان کی زہرہ آغا میرووا نے کہا ہے کہ انہیں تمغہ جیتنے والوں کو ملنے والے پانڈا ماسکوٹ پسند ہیں ۔ وہ چھنگ دو میں تفریح کر نا چا ہتی ہیں تاہم انہیں خدشہ ہے کہ ان کے پاس کافی وقت نہیں ہوگا۔
زہرہ آغامیرووا نے انفرادی کلبز اور جمناسٹک کے انفرادی ہوپ مقابلوں میں بالترتیب چاندی کے 2 تمغے جیتے ہیں۔
ہنگری کے جمناسٹک فینی پیگ نیسکی نے انفرادی آل آراؤنڈ اور بال دونوں مقابلوں میں سونے کے تمغے جیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کا ماحول بہت اچھا ہے۔ وہ مقابلوں کے بعد پانڈا دیکھنے جائیں گی ۔ انہیں چھنگ دو کے کچھ خوبصورت مقامات کا دورہ کرنے کی بھی امید ہے۔
بھارتی تیرانداز سچن گپتا نے افتتاحی تقریب کے روز اپنی 24 ویں سالگرہ منائی تھی۔ گپتا نے کہا کہ "رہائش بہت اچھی ہے یہاں کے لوگ ہمارے لیے بہت شائستہ اور مددگار ہیں” اور وہ یہاں قریبی گاؤں میں پانڈا دیکھنے کا منصوبہ بھی بنارہے ہیں۔
چینی امریکی تیرانداز کیتھرین وو بھی چینی پانڈا کی بہت بڑی مداح ہیں۔ وو نے کہا کہ "انہوں نے پانڈا کو دیکھا اور اپنے والدین اور بہن کے ساتھ مقامی مصالحے دار کھانے کا ذائقہ بھی چکھا ہے۔
یوگنڈا کے وزیر تعلیم و کھیل پیٹر اوگوانگ نے چھنگ دو یونیورسٹی کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے اور تنظیم کی تعریف کی۔ پیٹر اوگوانگ نے کہاکہ انہوں نے پہلے صرف ٹی وی پر پانڈا دیکھا تھا لیکن اب اسے اپنے سامنے دیکھ سکتے ہیں۔