کراچی(نمائندہ خصوصی) دوماہ تک موسم گرما کی تعطیلات کے مزے لوٹنے والے بچوں کی موجیں ختم ہوگئی ہیں منگل کوکراچی سمیت ملک بھر کے سرکاری و نجی اسکول کھل گئے ہیں، پہلے دن مختلف اسکولوں میں حاضری معمول سے بہت کم دیکھی گئی۔تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں اسکول اور کالجز میں چھٹیوں کے بعد منگل سے تعلیمی سرگرمیاں بحال ہو گئی ہیںاسکول میں نئے تعلیمی سال کا آغاز بھی ہوگیاہے، 2 ماہ کی چھٹیوں کے بعد تعلیمی اداروں کی رونقیں دوبارہ بحال ہو گئیں اور بچوں کے چہرے دوستوں کو دیکھ کر کھل اٹھے۔طالب علم نئی کتابیں اور نئی کلاسوں کے شوق میں خوشی خوشی اسکول آ رہے ہیں، تاہم دوسری طرف نصابی کورس کی دستیابی کا مسئلہ بدستور درپیش ہے، نویں دسویں اور انٹر سال اول اور سال دوم کی کتابیں مارکیٹ میں موجود نہیں ہیں، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے کتابوں کی طباعت کا سلسلہ مکمل نہیں کیا جا سکا ہے۔کراچی کے بیش تر نجی اسکولوں نے بھی ایک ہفتہ قبل اچانک نصاب تبدیل کر دیا ہے ان کی درسی کتابیں بھی مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں۔ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے یقین دلایا گیا تھا کہ نئے تعلیمی سال کے آغاز سے قبل صورت حال کو کنٹرول کر لیا جائے گا تاہم اس وقت سرکاری اور نجی اسکولوں میں ٹیکسٹ بورڈ کی کتابیں دستیاب نہیں ہیں۔متعدد سرکاری اسکولوں میں بچے پرانی کتابوں کے ساتھ اسکول آئے جب کہ نجی اسکولوں میں بھی نصف کورس ہی فراہم کیا جا سکا ہے۔ پہلے دن کی تعارفی کلاسوں کے بعد بیشتر نجی اسکولوں میں تدریسی عمل ختم کر دیا گیا، کیوں کہ بیش تر طالب علم کتابوں اور کاپیوں کے بغیر اسکول آئے تھے، طلبہ کو پہلے دن کورس آﺅٹ لائن اور یومیہ کتابیں لانے کا شیڈول فراہم کیا گیا، جب کہ بیش تر سرکاری اسکولوں میں حاضری پہلے دن معمول سے کم رہی۔دوسری طرف اسکولوں کی چھٹیاں تو ختم ہوگئیں لیکن صوبے کے بارش سے متاثرہ علاقوں میں تدریسی عمل شروع کرنا مشکل ہوگیا ہے، بدین سمیت بارشوں سے متاثرہ دیگر شہروں کے بیشتر اسکولوں سے تاحال بارش کے پانی کا اخراج نہیں کیا جا سکا ہے۔ جس کے باعث منگل کو اسکول آنے والے بچوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرناپڑااور اسکولوں میں حاضری بھی نا ہونے کے برابر تھی۔