سرینگر(نمائندہ خصوصی) غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں کشمیر میں مسلح مزاحمت ختم ہونے کے دعوؤں کے برعکس بھارت علاقے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی کمانڈو بٹالین فار ریزولوٹ ایکشن "کوبرا” (CoBRA) کو تعینات کر رہا ہے۔
سی آر پی ایف کی یہ فورس مسلح نکسلیوں کے خلاف جنگلی علاقوں میں لڑنے کی مہارت رکھتی ہے۔بھارتی حکام نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایلیٹ یونٹس اب مقبوضہ جموں کشمیر میں شہری اور دیہی علاقوں میں عسکریت پسندوں سے لڑنے کے لیے خصوصی تربیت حاصل کر رہی ہیں ۔ اس کا مقصد انہیں کشمیر میں اہم کارروائیوں کے لیے تعینات کرنا ہے۔ کوبرا کے 205 بٹالین جو اس وقت بہار میں تعینات ہیں جہاں نکسلیوں کی سرگرمیاں کم ہو رہی ہیں ، کشمیر منتقل ہونے کے لیے تیار ہیں۔ ایک سینئر سکیورٹی افسر نے بھارتی اخبار دی ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے مطابق ان تربیت یافتہ کمانڈوز کو سرینگر میں ویلی کوئیک ایکشن ٹیم (QAT) کے ساتھ تعینات کیا جا رہا ہے۔یہ ٹیمیں رواں سال کے شروع میں کشمیر پہنچی تھیں اور تمام متعلقہ تربیت سے گزر رہی ہیں۔جنگلی علاقوں کی جنگ میں CoBRA کمانڈوز کی موجودہ مہارت کو ایک اہم فائدے کے طور پر دیکھا جاتا ہے کیونکہ فی الحال کشمیر میں کام کرنے والی کسی بھی دوسری فورس کے پاس اس طرح کے علاقے اور جنگی حکمت عملی کا تجربہ نہیں ہے۔ مقبوضہ جموں کشمیر میں کوبرا کمانڈوز کی تعیناتی پر تبصرہ کرتے ہوئے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت یا تو جھوٹ بول رہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں امن قائم ہوگیا ہے یا پھر وہ زیادہ سے زیادہ ہندو ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے عام انتخابات سے قبل پلوامہ جیسے جعلی آپریشن کے نتیجے میں آزاد کشمیر کے کچھ علاقوں میں دراندازی کا منصوبہ بنا رہا ہے۔