کراچی(نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی قیادت کو اسمبلیاں توڑنے کے معاملے پر پارٹی مخالفت کا سامنا ہے، پی پی قیادت اتحادیوں کے دباﺅ پر اسمبلیوں کی تحلیل کے لیے رضامند ہوئی۔پیپلز پارٹی ذرائع نے بتایاکہ قومی و سندھ اسمبلی قبل از وقت توڑنے کے معاملے پر پی پی قیادت کو پارٹی مخالفت کا سامنا ہے، پارٹی رہنما سمجھتے ہیں کہ قیادت اتحادیوں کے دباﺅ پر اسمبلیوں کی تحلیل کے لیے رضامند ہوئی ہے۔پیپلز پارٹی قیادت نے فیصلہ لینے کے بعد پارٹی رہنماﺅں سے مشاورت کی تھی جس میں رہنماﺅں نے قیادت کے فیصلے کی کھل کر مخالفت کی، ذرائع نے بتایاکہ سنیئر پی پی رہنما اسمبلیوں کی مقررہ مدت پوری کرنے اور انتخابات کے جلد از جلد انعقاد کے حامی ہیں، کیوں کہ ان کا کہنا ہے کہ الیکشن میں تاخیر کا پیپلز پارٹی کو آن گرانڈ شدید نقصان ہوگا، پی پی ذرائع کے مطابق الیکشن میں تاخیر طویل ہونے کے خدشات موجود ہیں۔ذرائع نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو خیبر پختون خوا میں زبردست عوامی پذیرائی ملی ہے، جسے وہ الیکشن میں کیش کرانا چاہتی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا میں اے این پی کا متبادل بن چکی ہے، جب کہ تحریک انصاف موجودہ صورت حال میں شدید دبا کی شکار ہے، جس کی وجہ سے وہ کھل کر الیکشن نہیں لڑ سکے گی۔پی پی ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم عوامی مقبولیت نہ ہونے پر الیکشن سے فرار چاہتی ہے، جب کہ پیپلز پارٹی بروقت الیکشن ہونے پر سیاسی حالات سے فائدہ اٹھا سکتی ہے، الیکشن تاخیر کا سیاسی جماعتوں کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا، اس سلسلے میں پی پی رہنما پارٹی قیادت کو جلد فیصلے پر نظر ثانی کی تجویز دیں گے، ایک طرف اگر اسمبلیوں کی مقررہ مدت پوری کرنے سے جمہوری عمل مضبوط ہوگا، تو دوسری طرف الیکشن میں تاخیر جمہوریت کے لیے نیک شگون نہیں ہوگا۔