اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)اسلام آباد کے جج ہمایوں دلاور نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں توشہ خانہ کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ توشہ خانہ کیس کی 37 سماعتوں میں چیئرمین پی ٹی آئی صرف 3 بار پیش ہوئے۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے جمعرات کو حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی سماعت کے موقع پر جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ اب تک توشہ خانہ کیس کی 37 سماعتیں ہو چکی ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی صرف 3 بار عدالت میں پیش ہوئے۔جج نے کہا کہ ایک بار چیئرمین پی ٹی آئی گرفتار تھے اور دوسری بار عدالت سے باہر حاضری مارک ہوئی، ان کے وکلاءکا کام صرف استثنیٰ کی درخواستیں دائر کرنا ہے۔اس موقع پر وکیل گوہر علی خان نے کہا کہ آخری بار درخواستِ استثنیٰ دائر کی ہے، سماعت پیر تک ملتوی کر دیں، ہمیں گزشتہ روز تفصیلی فیصلہ بھی نہیں ملا، چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ میٹنگ بھی ہے۔اس کے بعد جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ کیا آپ کی کمٹمنٹ ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی پیر کو پیش ہوں گے؟اس پر وکیل گوہر علی خان نے کہا کہ میں وکیل ہوں، میں کمٹمنٹ نہیں دے سکتا۔جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ کیا آپ کو چیئرمین پی ٹی آئی پر اعتبار نہیں؟ اتنی بھی کمٹمنٹ نہیں کر سکتے کہ 31 جولائی کو چیئرمین پی ٹی آئی کا بیان ریکارڈ کرائیں گے؟اس پر گوہر علی خان نے جواب دیا کہ ہم چیئرمین پی ٹی آئی کے احکامات پر چلتے ہیں۔جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو ہر پیشی پر عدالت میں پیش ہونا ہے، پیر تک سماعت ملتوی کر رہا ہوں۔