اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)اعلیٰ سرکاری حکام نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات نہیں ہوں گے، اگر اس نے مذاکرات کرنا ہیں تو ہتھیار ڈالے۔افغانستان کے بارے میں اعلیٰ سرکاری حکام نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کالعدم تحریک طالبان کے حوالے سے ریڈ لائنز واضح ہیں۔حکام نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی آئین پاکستان کو مانے اور جرائم میں ملوث افراد کو حوالے کرے۔سرکاری حکام نے کہا کہ افغان طالبان اور کالعدم ٹی ٹی پی ایک دوسرے کے نظریاتی بھائی ہیں۔حکام نے کہا کہ افغان طالبان نے بتایا ہے، وہ کالعدم ٹی ٹی پی پر ایک حد سے زیادہ دباونہیں ڈال سکتے، افغان طالبان کا کہنا ہے زیادہ دباو ڈالنے پر ٹی ٹی پی کے داعش میں شامل ہونے کا خطرہ ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان خطے میں امن کیلئے افغان طالبان سے رابطے میں ہے، افغانستان میں موجود ایک درجن کے قریب دہشتگرد گروپس پوری دنیا اور خطے کیلئے چیلنج ہیں۔سرکاری حکام نے کہاکہ خصوصی مندوب آصف درانی حالیہ دورہ میں سراج حقانی اور اعلیٰ عہدیداروں سے ملے۔حکام نے کہا کہ افغان طالبان کو پاکستان پر حملے کو غیر اسلامی قرار دینے کیلئے ملا ہیبت اللّٰہ کا اعلان جاری کرنے کا کہا، افغان طالبان نے ملا ہیبت اللّٰہ کا بیان عوامی طور پر جاری کرنے کیلئے سوچ بچار کا کہا ہے۔