اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان نے ایک بار پھر ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی اظہار کے نام پر کسی کے مذہبی جذبات کو مجروح نہیں کیا جا سکتا، دنیا کو اسلاموفوبیا کے خلاف موثر آواز اٹھانی چاہیے، لداخ میں بھارتی وزیر دفاع کے اشتعال انگیز ریمارکس قابل مذمت ہیں ، بھارتی قیادت یاد رکھے ،پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے،پاکستانیوں کے قتل عام میں ملوث افراد اور تنظیموں سے کوئی بات چیت نہیں کریں گے۔ نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے متعدد ممالک کے ہم منصبوں ، عالمی رہنماﺅں سے ٹیلیفونک رابطے کیے جن ایران،ترکیہ،امریکہ، روس، او آئی سی ، اقوام متحدہ و دیگر شامل تھے،ان رابطوں میں اسلامو فوبیا،باہمی تعلقات،بحر اسود میں خوراک جیسے تنازع پر بات چیت شامل تھی۔ ترجمان کے مطابق یوکرینی وزیر خارجہ کے دورے کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے بحر اسود خوراک کے تنازع میں اپنا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان ڈنمارک میں پاکستانی سفارت خانہ کے باہر قرآن پاک اور پاکستانی پرچم کی توہین کی شدید مذمت کرتا ہے،یہ عمل کسی صورت بھی آزادی اظہار رائے کی علامت نہیں ہے ،پاکستان ڈینش انتظامیہ سے اس حوالے سے کارروائی کی توقع کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ عالمی برادری کو مل کر اسلامو فوبیا کے خلاف آواز بلند کرنا چاہیے۔ ترجمان نے ایک بار پھر کہاکہ وزیر خارجہ نے ایران،ترکیہ او آئی سی اور اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل سے رابطوں میں انسداد اسلاموفوبیا پر بات کی۔ انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان نے 24 25 جولائی کو پاکستان کا دورہ کیا۔ترجمان نے کہاکہ پاکستان بھارتی وزیر دفاع کے حالیہ بیان کی شدید ترین مذمت کرتا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ بھارتی اشتعال انگیزیوں کا جواب دینے کے بھرپور تیاریوں باوجود پاکستان بھارت کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت کرتا ہے،آزاد جموں و کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا ۔انہوںنے کہاکہ یونان کشتی حادٹے میں جاں بحق ہونے والے 15 پالستانیوں کی باقیات پاکستان پہنچ گئی ہیں،یونانی انتظامیہ نے مطلع کیا ہے کہ لاشوں کی ًی این اے کی میچنگ کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے ،ان کے علاوہ کسی اضافی پاکستانی کی شناخت نہیں ہو سکی۔ انہوںنے کہاکہ ہم بھارتی منی پور میں اقلیتوں پر مظالم کو دیکھ رہے ہیں،اقلیتوں کی ربادت گاہوں اور حقوق کے یحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان آصف درانی نے حال ہی میں افغانستان کا پہلا دورہ کیا،انہوں نے افغان عبوری حکومت کی قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ ایک سوال پر ترجمان نے کہاکہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان کثیر جہتی موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا ہے،وزیر خارجہ نے امریکہ کے سیکرٹری خارجہ کو پاکستان کے جمہوری عمل پر عزم سے آگاہ کیا،افغان وزارت خارجہ کا بیان واقعات اب کے موقف کا اظہار ہے۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ ہم پاکستانیوں کے قتل عام میں ملوث افراد اور تنظیموں سے کوئی بات چیت نہیں کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے ابھی ہمیں سیما حیدر نامی خاتون کی قومیت کی حوالے سے کسی قسم کی کوئی معلومات فراہم نہیں کی،بھارتی شہری انجو ایک موثر ویلڈ ویزا پر پاکستان آئی ہے،بھارتی ہائی کمیشن نے ابھی تک انجو کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں کیا۔