اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )فاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان نے کہا ہے کہ امن و امان کی بہترصورتحال اور شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے بغیر کوئی ریاست آگے نہیں بڑھ سکتی،تمام سکیورٹی فورسز اپنے فرائض احسن طریقے سے سرانجام دے رہی ہیں، اس میں پولیس کا فرنٹ لائن کردار ہے، ایک سال میں وفاقی پولیس کی تنخواہوں، مراعات، شہدا پیکج سمیت تمام مطالبات پورے کردیئے ہیں،اب پولیس جرائم اوردہشت گردی پر قابو پانے کےلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں اور وسائل بروئے کار لائے۔وہ بدھ کو اسلام آباد پولیس کی 38ویں کانسٹیبل پاسنگ آﺅٹ پریڈ سے خطاب کررہے تھے۔ آئی جی اسلام آباد پولیس سمیت وفاقی پولیس کے دیگر حکام بھی اس پروقار تقریب میں شریک تھے۔ وفاقی وزیر نے اس موقع پر وفاقی پولیس کے جوانوں کی پریڈ کا معائنہ بھی کیا۔شرکاءسے خطاب میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہاکہ اس بیج میں شامل جوانوں کو ملک کے مختلف حصوں سے قابلیت کی بنیاد پر بھرتی کیا گیا ہے، بھرتی کا یہ عمل سیاسی، لسانی تعصب سے بالاتر ہوکر مکمل کیا گیا ہے، یہ1751پولیس جوان بشمول خواتین اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دیں گے، پولیس افسران اور جوان ہمیشہ اپنے حلف کی پاسداری کریں ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کے افسران اورجوان ملک اورعوام کی حفاظت کے دوران شہادت کے رتبے پربھی فائز ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کی بنیادی ذمہ داری شہریوں کی جان ومال کا تحفظ ہے۔وزیرداخلہ نے کہاکہ ریاست کا بنیادی مقصد کبھی کاروبار میں الجھنا نہیں بلکہ عوام کےلئے آسانیاں پیدا کرنا ہوتی ہیں جس ریاست نے اپنی بنیادی ذمہ داریاں پوری کی ہوں اسے ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا۔انہوں نے کہاکہ امن وامان، شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے بغیر پوری ریاست آگے نہیں بڑھ سکتی۔ انہوں نے کہاکہ سکیورٹی فورسز اپنے فرائض کی ادائیگی کو یقینی بنارہی ہیں اس میں پولیس کا ادارہ فرنٹ لائن پر کام کررہا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ جس ادارے میں یہ جوان شامل ہورہے ہیں وہ اہم ادارہ اورمقصد ہے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس میں کام کرنا ایک سروس نہیں بلکہ عبادت ہے، اسلام آباد پولیس کے حوالے سے ذمہ داری ملنے کے بعد جو کچھ مجھے پتہ چلتا تھا اورجو جومطالبات تھے وہ مرحلہ وار پورے کردیئے،اب کوئی ایسا مطالبہ نہیں جو پورا ہونے سے رہ گیا ہو۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد باقی شہروں کی نسبت ایک ماڈل سٹی تھا جہاں دنیا بھر سے لوگ آتے ہیں تو اس تناظر میں اسلام ا?باد پولیس کو درپیش تمام مسائل حل کردیئے ہیں ، اسلام آباد سٹی اور اسلام آباد پولیس ماڈل بنادی ہے۔ انہوں نے کہاکہ شہدا فیملیز کے عرصہ دراز سے پیکج بقایا جات تھے جب مجھے معلوم ہوا تو وزیراعظم کے علم میں معاملات لایا تو انہوں نے فوری طور پر شہداءپیکج کے بقایا جات یکمشت ادا کئے اور الحمد اللہ ہم اس حوالے سے بھی سرخرو ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد پولیس ہسپتال کےلئے 5 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ، اس کی تکمیل سے پولیس جوانوں اور ان کے اہل خانہ کو علاج کی بہترین سہولیات میسر آئیں گی، اسی طرح اسلام آباد پولیس کے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے اقدامات اٹھائے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کا امن وامان پورے ملک کے امن وامان کی نمائندگی کرتا ہے، اسلام آباد میں ہر قسم کے جرائم پر قابو ہونا چاہئے۔