اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارتی ڈیمز پونگ اور تھین بھی مکمل طور پر بھر چکے ہیں جسکی وجہ سے بھارت دریائے راوی میں پانی چھوڑ سکتا ہے۔این ڈی ایم اے نے موجودہ بارشوں کی صورتحال پر نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سنٹر کے اجلاس کا انعقاد کیا،این ای او سی اجلاس کی صدارت قائم مقام چئیرمین این ڈی ایم اے نے کی،اجلاس میں محکمہ موسمیات، فیڈرل فلڈ کمیشن، پی ڈی ایم ایز اور دیگر محکموں نے شرکت کی ،اجلاس میں حالیہ بارشوں سے پیدا صورتحال ،ریسکیو اور ریلیف آپریشن پر بریفنگ دی گئی ،اجلاس میں فلیش فلڈنگ کیوجہ سے سڑکوں اور پلوں کی بحالی پر بھی بریفنگ دی گئی ،اجلاس میں ڈیمز اور دریاوں کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی ۔ بتایاگیاکہ تربیلا اور منگلا اپنی گنجائش سے 70 فیصد سے زائد بھر چکے ہیں، بھارتی ڈیمز پونگ اور تھین بھی مکمل طور پر بھر چکے ہیں جسکی وجہ سے بھارت دریائے راوی میں پانی چھوڑ سکتا ہے۔ بتایاگیاکہ اگلا مون سون سپیل 31 جولائی تا 6 اگست جاری رہے گا، اگلے مون سون اسپیل میں فلیش اور اربن فلڈنگ، لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ برقرار رہے گا ۔ بتایاگیاکہ موسلادھار بارشوں س دریاوں میں پانی کے بہاو میں اضافے اور نشیبی علاقے زیر آب آنے کا امکان ہے ۔این ڈی ایم اے کی جانب متعلقہ اداروں کو مواصلاتی نظام کی بحالی تیز کرنے اور مشینری کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ،مون سون کے ممکنہ اثرات سے بچاو کیلئے عوامی آگاہی مہم جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ۔متعلقہ اداروں کو دریاوں اور بھارتی ڈیمز میں پانی کے اخراج کی نگرانی جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ۔