کراچی (نمائندہ خصوصی)
پاکستان رپورٹرز فورم(کے أر ایف) کے صدر میاں طارق جاوید’سیکریٹری جنرل انفاس کھوکھرودیگر عہدیداران نے حکومت سے
مطالبہ کرتے ہوۓ کہا ہے کہ جان ہتھیلی پہ رکھ کر کام کرنے والے صحافیوں کے لئے
علاج کی سہولیات مفت تعلیم اور پنشن دی جاۓ اور یہ سہولیات کم از کم دس سال کا صحافتی تجربہ رکھنے والوں کو فی الفور ملنی چاہیئں۔ پاکستان رپورٹرز فورم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوۓ صدر میاں طارق جاوید کا کہنا تھا کہ اس مملکت خداداد کی صحافتی برادری پر سخت وقت أن پڑا ہے’اپنی زندگی خطروں میں ڈال کر خبر کی کھوج میں اسے کیا جتن کرنے پڑتے ہیں یہ صرف ایک عامل صحافی ہی جانتا ہے۔ عوام تک بروقت اور سچی خبر پہنچانے کے لئے اسے کیا کیا پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں یہ اسکی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔
حکومت وقت صحافیوں کی زندگیوں پر رحم کرے کیونکہ صحافیوں کی ذمہ داریوں میں اس کی فیملی بھی شامل ہوتی ہے ۔میاں طارق جاوید کا مذید کہنا تھا کہ پرنٹ میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا کے اداروں میں میڈیا ورکرز کا بڑا کلیدی کردار ہوتا ہے جس سے انکار ممکن نہیں۔ انکا کہنا تھا کہ عملی میدان میں مضبوط اعصاب کے حامل اور خبر کو جاننے والے ہی صحافت کرسکتے ہیں ۔پی ار ایف کے سیکریٹر ی جنرل انفاس کھوکھر نے کہا کہ صحافت کو ریاست کا چوتھا ستون تو کہا جاتا ہے مگر اس ستون کو جن افراد نے کاندھے دے رکھے ہیں اب ان کی ہمت بھی جواب دے رہی ہے’صحافیوں کو بروقت تنخواہیں نہ ملنا کسی المیئے سے کم نہیں’شدید ترین ذہنی دباؤ میں اپنے فرض کی تکمیل میں جتا رہنے والا صحافی أج کس قسم کے مسائل کا سامنا کررہا ہے اس کا کسی کو ادراک نہیں۔سیکریٹری جنرل کا مذید کہناتھاکہ صحافیوں اور ان کے بچوں کا مستقبل پچانے کے لئے فوری اقدامات وقت کا تقاضہ ہیں۔