ملتان ( کرائم رپورٹر ) اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے چیف سکیورٹی آفیسر میجر (ر) اعجاز شاہ کو پولیس نے رنگے ہاتھوں گرفتار کر کے آئس اور جنسی ادویات برآمد کر کے اسے گرفتار کر لیا گرفتاری کے بعد مقدمہ درج ۔پولیس نے عدالت سے تین روزی ریمانڈ لیا ۔زرائع کے مطابق حیران کن طور پر یونیورسٹی انتظامیہ نے یونیورسٹی کے سکیورٹی کے عملے کو اجازت دے رکھی تھی کہ وہ یونیورسٹی میں جہاں بھی لڑکے لڑکیاں ایک دوسرے کے قریب بیٹھے ہوں تو ان کی ویڈیو بنائی جائے جس کا ناجائز فائدہ یونیورسٹی کا سکیورٹی اسٹاف میجر (ر) اعجاز شاہ کی قیادت میں ویڈیو بنا کر اعجاز شاہ کے حوالے کر دیتا اور اعجاز شاہ کے خلاف ان ویڈیوز کی بنیاد پر طالبات کو بلیک میل کرنے کی متعدد شکایات تھیں جبکہ اسی ویڈیو میں جو لڑکے ہوتے تھے ان سے پیسوں کی ڈیمانڈ کی جاتی تھی۔ جنوبی پنجاب کی یونیورسٹی میں ’’اساتذہ کرام‘‘ کی طرف سے جنسی ہراسمنٹ کے متعدد واقعات کے بعد اب سکیورٹی اسٹاف کی ہراسمنٹ کے واقعات بھی سامنے آئے مگر یونیورسٹی انتظامیہ پردہ ڈالتی رہی۔ بہاولپور پولیس نے سخت ترین دبائو کے باوجود میجر (ر) اعجاز شاہ کو مقدمہ درج کرنے کے بعد اس کا موبائل قبضے میں لے لیا ہے جس سے 40 سے زائد فحش ویڈیوز ‘ فحش چیٹنگ اور بہت سا غلیظ مواد برآمد ہو چکا ہے۔ حیران کن امر یہ ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے چیف سکیورٹی آفیسر میجر (ر) اعجاز شاہ کو یونیورسٹی میں فارم ہائوس جیسی رہائش بھی دے رکھی تھی اور اس کا عملہ جس طالبہ اور طالب علم کی ویڈیو بناتا اسے وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر محبوب کے پاس پیش کرنے یا یونیورسٹی انتظامیہ کے پاس لے جانے کے بجائے فارم ہائوس میں بلایا جاتا جہاں لڑکے سے تو پیسے لے کر تحریری معافی نامہ لکھوا کر چھوڑ دیا جاتا اور لڑکی کو نہ صرف میجر (ر) اعجاز شاہ خود جنسی تشدد کا نشانہ بناتا بلکہ اس کے سکیورٹی ملازمین بھی اپنا حصہ وصول کرتے تھے۔ پھر یونیورسٹی کا یہ سکیورٹی سٹاف ان کی تصاویر بھی بناتا۔ متعدد والدین نے پولیس کو شکایات کی تھیں مگر عزت کے مارے مدعی نہیں بنتے تھے جس پر پولیس نے کئی دنوں سے خفیہ ذرائع سے ریکی کر کے اسلامیہ یونیورسٹی کے چیف سکیورٹی آفیسر میجر (ر) اعجاز شاہ کو جب گرفتار کیا تو اس کی جیب سے جنسی ادویات اور آئس برآمد ہوئی۔ چند ہی منٹوں میں ڈی پی او بہاولپور سید عباس شاہ پر سفارشوں کا تانتا بندھ گیا مگر وہ ہر سفارشی سے یہی کہتے کہ یہ قوم کی بیٹیوں کی عزت کا معاملہ ہے اگر آپ میری جگہ ہوتے تو کیا کرتے اور پھر فوری طور پر مقدمہ درج کر کے ملزم کی گرفتاری ڈال کر موبائل‘ جنسی ادویات اور منشیات قبضے میں لے لی گئیں۔پولیس زرائع کے مطابق چیف سکیورٹی آفیسر میجر (ر) اعجاز شاہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات کےلئے تین روزہ ریمانڈ حاصل کرلیا