کراچی ( نمائندہ خصوصی ) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پچھلے سال غیر معمولی تبدیلیوں کے سبب عام آدمی براہ راست متاثر ہوا ہے۔ سندھ حکومت اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ معاشی اور سیاسی استحکام کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔منگل کو سندھ اسمبلی میں اپنی بجٹ تقریر کے دوران مراد علی شاہ نے کہا کہ االلہ تعالی کا شکر گزار ہوں کہ مجھے اس بات کی ہمت، طاقت اور صلاحیت عطافرمائی۔میں اپنی قیادت کا مشکور ہوں کہ انہوں نے میرے اوپر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کے نمائندے کے طور پر میں آئندہ مالی سال 23-2022 کا بجٹ پیش کر رہا ہوں۔ہم فخرمحسوس کر رہے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں معاشی عدم استحکام کا بھی چیلنج درپیش ہے۔ یہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کا چوتھا بجٹ ہے جو معاشی جدو جہد کا عکاس ہے۔پچھلے سال میں غیر معمولی تبد یلیوں کے سبب عام آدمی پر براہ راست اثر پڑا ہے۔
جمہوری قوتیں ہمیشہ پھلتی پھولتی رہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ ہم اپنے مادر زمین سندھ کی خدمت ان اصولوں کے تحت کرسکیں جو کہ ہمارے بانی قائداعظم محمدعلی جناح، قائد جمہوریت شہید ذوالفقار علی بھٹو اور قائد جمہوریت شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے طے کئے ہیں۔میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اوران کی ٹیم کا مشکور ہوں، انہوں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ہمیں سپورٹ کیا۔ساڑھے تین سال بعد ان کے آنے سے ہمیں امید کی کرن نظر آئی ہے، وزیراعلی سندھ نے کہا کہ گذشتہ چند سالوں سے ہم نہ صرف نا انصافیوں کا شکار تھے بلکہ جب بھی سندھ کے عوام کی فلاح و بہبود کی بات کی ان کے سخت رویہ کا سامنا کر نا پڑا۔ سابقہ وفاقی حکومت نے سندھ کے عوام کو نہ صرف ترقی سے محروم رکھا بلکہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے جائز حق سے بھی محروم رکھا۔ان تمام ناانصافیوں کے باوجود ہم اپنے وعدوں کی تکمیل کیلئے ڈٹے رہے۔ہم عوام کی فلاح و بہبود کے متعداد اقدامات کر رہے ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ایک عوامی پارٹی ہے۔ ہماری قیادت کی ہمیشہ سے پالیسی کامحور عام آدمی کی فلاح و بہبود اور ترقی ہے۔اس مقصد کے حصول کے لئے بے دریغ کوششیں کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ چیئر مین بلاول بھٹوزرداری اور صدر آصف علی زرداری کی متحرک قیادت میں حکومت عوام کی ترقی کے لئے انتھک کوششیں کر رہی ہے۔ بجٹ 23-2022 کی تیاری ان کوششوں کا تسلسل ہے جو کہ ہماری قیادت کے وژن کے عین مطابق ہے۔