ہاربن(شِنہوا) چین کے شمال مشرق کے ایسے علاقے جہاں موسم سرما میں درجہ حرارت بیٹری سے چلنے والی کاروں کے لیے ایک چیلنج ہے، ان علاقوں میں بھی نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں (این ای ویز) کی مانگ بڑھ رہی ہے۔
اس کی بڑی وجہ چین کے ماحول دوست اقدام کے تحت ٹیکنالوجی اور چارجنگ کی سہولیات میں ہونے والی ترقی ہے۔
شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کے دارالحکومت ہاربن کے رہائشی سونگ جون کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی ساری زندگی گیس سے چلنے والی کار چلائی ہے اوراس نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ الیکٹرک کاربھی چلائے گا۔
56 سالہ نوجوان نے اپنی نئی ہائبرڈ الیکٹرک گاڑی پر4لاکھ 60ہزاریوآن (تقریباً 63 ہزار990 ڈالر) خرچ کیے ہیں۔
ہاربن چین کا سب سے سرد صوبائی دارالحکومت ہے جہاں سردیوں میں سب سے کم درجہ حرارت منفی 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر سکتا ہے، پھر بھی حالیہ برسوں میں یہاں پر لوگوں میں این ای ویزکا شوق بڑھ رہا ہے۔
اس حوالے سے سونگ نے کہا کہ ان کے خیال میں این ای ویزکی ڈرائیونگ مستقبل کا رجحان ہے کیونکہ یہ روایتی ایندھن پر چلنے والی کاروں کے مقابلے میں زیادہ سستی ہیں۔
سونگ کو ذہین ڈرائیونگ اسسٹنس سسٹم، گاڑی کی اندرونی جگہ اور الیکٹرک آٹوموبائل کی کنفیگریشن نے یہ گاڑی خریدنے پرآمادہ کیا۔
سونگ کی جانب سےخریدی گئی اس نئی ہائبرڈ الیکٹرک ایس یو وی کی زیادہ سے زیادہ الیکٹرک بیٹری لائف 170 کلومیٹر ہے اور اسے مکمل طور پر ری چارج ہونے میں تقریباً 6 گھنٹے لگتے ہیں، جس کی قیمت فی چارج 20 یوآن سے زیادہ نہیں ہے۔
سونگ نے کہاکہ وہ بنیادی طور پر شہری علاقوں میں گیس پرگاڑی نہیں چلاتے۔ ایندھن سے چلنے والی گاڑی کے مقابلے میں اس کی لاگت بہت کم ہے۔
این ای وی کے ایک سیلزپرسن تیان جی ویی نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی خریداروں کے لیے ایک چارجنگ اسٹیشن نصب قائم کرے گی اور سالانہ دیکھ بھال کی لاگت 1ہزار یوآن سے کم ہے۔
سونگ نے کہا، درجہ حرارت کافی کم ہونے کیو جہ سے سردیوں میں ہاربن میں گیراج کی ضرورت ہے لیکن جنوبی علاقے میں یہ ضروری نہیں ہے۔سونگ کو ڈرائیونگ رینج کی بھی پریشانی نہیں ہے اسے یقین ہے کہ سیلز اورپورے ملک میں چارجنگ سہولیات کے وسیع نیٹ ورک قائم ہونے سے این ای ویز صارفین کے لیے زیادہ پرکشش ہو جائیں گی۔
این ای وی کی مقبولیت کئی دہائیوں کی سخت کوششوں کا نتیجہ ہے جو چین نے ایک ماحول د وست اور زیادہ پائیدار ترقی کو اپنانے کے لیے کی ہیں۔
ابھرتی ہوئی صنعت کے لیے موافق سرکاری پالیسیوں سے حوصلہ افزائی کے ساتھ، چین مسلسل آٹھ سالوں سے این ای وی کی مجموعی پیداوار اور فروخت کے لحاظ سےدنیا میں سرفہرست ہے۔
چائنہ ایسوسی ایشن آف آٹوموبائل مینوفیکچررز کے اعداد و شمار کے مطابق چین کی این ای وی کی فروخت 2020 میں 13لاکھ 70ہزار سے بڑھ کر 2022 میں 68لاکھ90ہزارہو گئی تھی اور 2023 کی پہلی ششماہی میں، این ای وی کی فروخت گزشتہ سال کی نسبت 44.1 فیصد بڑھ کر تقریباً37لاکھ50ہزار یونٹ جبکہ این ای وی کی پیداوار تقریباً 37لاکھ 90ہزار رہی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں42.4 فیصد کا اضافہ ہے۔