کراچی(نمائندہ خصوصی) 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو سیلز ٹیکس کے اختیارات ملنے کے بعد سندھ میں وصولیوں میں ریکارڈ اضافہ13 مالیاتی برسوں میں سندھ حکومت نے 1142 ارب روپے کی محصولات جمع کیے، جبکہ 2009-10 تک وفاق کے پاس اختیارات ہونے پر سندھ نے سیلز ٹیکس کی مد میں صرف 9ارب روپے ہی جمع کیے تھے۔سیلز ٹیکس پر وصولیوں کے اختیارات ایف بی آر سے ایس بی آر کو منتقل ہونے کے بعد محصولات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، اس وقت سندھ حکومت کو فنڈز میں سب سے زیادہ محصولات ایس آر بی سے ہو رہی ہیں، قبل ازیں سیلز ٹیکس پر خدمات کی محصولات کے اختیارات وفاق کے پاس تھے، 2009-10 تک صوبے میں 9 ارب روپے کے کم محصولات حاصل ہوئے تھے جبکہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ٹیکس کلیکشن کے اختیارات مل گئے، جس کے بعد سندھ حکومت نے سندھ ریوینیو بورڈ کا قیام عمل میں لا کر ٹیکس وصول کرنا شروع کیے۔ایس آر بی نے پہلے ہی سال 2010-11 میں 9ارب سے بڑھا کر 25 ارب روپے وصول کیے، اسطرح 2011-12 میں 25ارب روپے، 2012-13 میں 32 ارب روپے، 2013-14 میں 42 ارب روپے، 2014-15 میں 49 ارب روپے، 2015-16میں61 ارب روپے،2016-17 میں 78ارب روپے، 2017-18 میں 100 ارب روپے، 2018-19 میں 120 ارب روپے، 2019-20 کے دوران 135 ارب روپے2021-22 میں 150 ارب روپیاور سال 2022-23 میں 180 ارب روپے کے محصولات وصول کیے گئے، اس طرح گزشتہ 13 برسوں کے دوراں 1142 ارب روپے کے محصولات سندھ حکومت کو حاصل ہوئے۔سندھ ریوینیو بورڈ حکام کے مطابق ہر سال ہدف میں اضافہ ہو رہا ہے، اس سال 238 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔