لاہور(نمائندہ خصوصی) سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت تین اہم کیسز پاکستان کی سیاست اور سیاستدانوں کا رخ موڑ سکتے ہیںاور آنے والے دنوں میں سیاست پر گہرے اثرات اونِت نئے سیاسی تجربات میں رکاوٹ کا باعث بن سکتے ہیں،جب تک اسمبلیاں ٹوٹ نہ جائیں نگران حکومت آ نا جائے الیکشن کمیشن تاریخ نہ دے دے الیکشن کا وقت پر ہونا یا وقت پر نہ ہونا سوالیہ نشان ہے ،جو لوگ ایک دوسرے کو رسہ ڈال کر گلیوں اور بازاروں میں گھسیٹنے کی باتیں کرتے تھے اپنے کیسز ختم کرانے کے لیے اکٹھے ہوئے ۔ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ جس طرح پنجاب اور خیبر پختوانخواہ میں نگران حکومتیں بنائی گئیں جس طرح کراچی کا الیکشن ہوا جو کچھ کشمیر گلگت بلتستان میں کھیل کھیلا گیاوہ لمحہ فکریہ ہے ،اگلے الیکشن کا فیصلہ پاکستان کے نوجوانوں کے ہاتھ میں آگیا ہے اور نوجوان نسل الیکشن کے ساتھ ہاتھ نہیں ہونے دے گی ،نوجوان نسل اتنے جوش و جذبے سے پولنگ بوتھ کی طرف جائے گی جس کا عقل کے اندھوں کو اندازہ نہیں ہے ،نوجوان کا ووٹ ہی کسی کا الیکشن بنائے گا اور کسی کا بگاڑے گا، ملک کے حالات اتنے سنگین اور گھمبیر ہو چکے ہیں کے تباہ حال معیشت کو مستحکم جمہوریت کی ضروت ہے ،جب آٹا 160 روپے کلو ،چینی 150 روپے کلو اور پیک آور میں بجلی کا بنیادی ریٹ 50 روپے ہوگا تو لیپ ٹاپ بیچارہ کیا کرے گا۔