اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے یادگار دستور اور باغ دستور پر تعمیراتی کام کی سست روی کا نوٹس لے لیا۔ ایک مہینہ گزر جانے کے باوجود معاملہ فائلوں تک محدود ہے۔سی ڈی حکام کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی نے 10 اپریل 2023 کو ایک آئینی مشاورتی کمیٹی قائم کی تھی۔کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں اسلام آباد میں آئین کے شایان شان ایک یادگار اور ایک باغ تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔کمیٹی نے یادگار کی منظوری 25 جون کو دے دی تھی۔دس اپریل کو اسپیکر نے باغ دستور کا سنگ بنیاد بھی رکھا تھا۔تین ماہ گزرنے کے باوجود دارالحکومت کے ترقیاتی ادارے نے باغ کی تعمیر شروع کرنے میں ناکام ہے۔نہ ہی یادگار دستور کی تعمیر شروع ہو سکی ہے۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے سی ڈی اے کو بار بار یاددہانی کے خطوط لکھے گئے۔سیکریٹری قومی اسمبلی کی جانب سے چیئرمین سے رابطہ بھی کیا گیا۔لیکن سی ڈی اے نے تاحال تعمیرات کے لیے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے ہیں۔اسپیکر نے اس غفلت پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کا نوٹس لے لیا ہے۔اسپیکر اور کمیٹی کی جانب سے ادارے کو ا ظہار وجوہ کا نوٹس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔