اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ایم ڈی کو اگلے اجلاس میں طلب کرلیا ہے۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن سینیٹر خالدہ عطیب کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ سیکرٹری صنعت و پیداوار سمیت پاکستان اسٹیل ملز اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے حکام نے شرکت کی اجلاس کے دوران پاکستان اسٹیل ملز حکام نے کمیٹی کو اسٹیل ملز سے ملازمین کو نکالنے کے حوالے سے بریفنگ دی جس پر کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اس معاملے ہر اگلا اجلاس اسٹیل ملز میں ہوگا جس میں اسٹیل ملز یونین کے نمائندوں کو بھی مدعو کیا جائیگا ۔ قائمہ کمیٹی کو سیکرٹری صنعت و پیداوار نے بتایا کہ ایل سیز نہ کھلنے کی وجہ سے صنعتوں کو مسائل کا سامنا ہے اور کئی اداروں نے پلانٹس بند کردیئے ہیں، انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ درآمدات پر پابندیاں ختم ہو جائیں گی، کمیٹی کے رکن سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کہا کہ پاکستان میں پام آئل کی پیداوار نہ ہونے کے برابر ہے اور اس کی درآمد پر بھاری زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے، اس حوالے سے اقدامات اٹھائے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ چائے کی پتی کی درآمدات بھی بہت زیادہ ہے ،سیکرٹری صنعت و پیداوار نے بتایا کہ اس حوالے سے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کے حکام سے معلوم کریں گے،اجلاس کے دوران یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے سینئر جنرل منیجر نے کمیٹی کو خیبرپختونخوا میں قائم فرنچائز سٹورز کے حوالے سے تفصیلات فراہم کی۔