اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )گزشتہ مالی سال مئی تک پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کوششوں کے تحت پاکستان نے پہلی مرتبہ 50 کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کی فشریز مصنوعات برآمد کرلیں۔وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق رواں سال مئی میں پاکستان نے 12 ارب 40 کروڑ روپے مالیت کی مچھلیاں اور ماہی پیداوار دنیا کو فروخت کیں ہیں۔محکمہ میری ٹائم افیئرز کی ٹاسک فورس کے چیئرمین عاصم ابرار کے مطابق ہماری ماہی پیداوار کی 60 فیصد خریداری چین کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پالیسی فریم ورک کی مدد سے نجی شعبہ پیداوار کو ویلیو ایڈ کی ہے جس کے نتیجے میں ملک کے زرمبادلہ اضافہ ہو رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ ستمبر میں چین کو مچھلی بیچنے کے لائسنسز کی میعاد پوری ہوئی تو حکومت پاکستان کے وزارت میری ٹائم افیئرز ڈپارٹمنٹ نے اس کی تجدید میں نجی شعبے کی معاونت کی، نتیجے میں مئی کی ماہی برآمدات 82 فیصد اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزارت میری ٹائم کا میرین فشریز ڈپارٹمنٹ ٹاسک فورس کی بھرپورمعاونت کررہا ہے، ٹاسک فورس وفاق اور صوبائی سرکاری اداروں کے درمیان رابطے استوار کررہا ہے جس سے صنعتی شعبہ سازگارماحول میں پھل پھول رہا ہے۔عاصم ابرار کے مطابق ماہی برآمدات بڑھانے کیلئے پیداوار بڑھانے اور پیداوار کی ویلیو ایڈیشن میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری ٹائم ٹاسک فورس سمجھتی ہے کہ معیشت پر سیاسی اتفاق ہوجائے تو دنیا اسے پاکستان سے سرمایہ کاری کرنے کا پیغام سمجھے گی۔