لاہور (نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایک خاص گروہ سوشل میڈیا کے ذریعے ملک میں نفرت پھیلا رہا ہے ایسے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا ،پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں تمام اداروں کو بری طرح تباہ کیا، ملک میں چار سال نفرت کے بیج بوئے گئے،آنے والا وقت پاکستان اور عوام کو جوڑنے والا وقت ہے ، نوجوانوں میں نفرت کی بجائے میوزک کے ذریعے ذہن سازی کی جائے گی، یہ اقدامات اس لیے کررہے ہیں تاکہ کوئی 9مئی کا سانحہ دوبارہ نہ ہو ، موجودہ حکومت انڈسٹری کو بحال کرنے کے لئے نئی فلم پالیسی لیکر آئی ہے ،فلم فنانسنگ کونسل نے حالیہ بجٹ میں اس مقصد کے لئے دو ارب روپے مختص کردیئے ہیں،آئندہ ہفتے میوزک فلم پالیسی کو لانچ کیا جارہا ہے جبکہ پورے ملک کی میوزک ہسٹری کو نیشنل ڈیجیٹل آرکائیو کے ذریعے محفوظ کیا جارہا ہے ،علاقائی ٹیلنٹ کو دنیا کے سامنے لانے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں،نئی پالیسی کے تحت نوجوانوں کو فلم سازی کے میدان میں مواقع ملیں گے،کلاسیکل میوزکل ریسرچ سینٹر کے ذریعے دور دراز علاقوں کے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریڈیو پاکستان لاہور میں مختلف منصوبوں کی افتتاحی تقریب و پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔۔وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے وژن کے مطابق کلچر ،ورثہ جات اور ثقافت کے ذریعے پاکستان کا مثبت امیج پوری دنیا تک پہنچانا ہے ، اس وقت پاکستان کی نوجوان نسل کو مثبت ذرائع ابلاغ کی ضرورت ہے کیونکہ گزشتہ حکمرانوں نے اپنے چار سالہ دور حکومت میں تمام اداروں کو بری طرح نقصان پہنچایا ،انہی چار سالوں میں ملک میں نفرت کے بیج بوئے گئے اور گالم گلوچ کے کلچر کو فروغ دیا گیا۔وزیر اعظم کا وژن ہے کہ نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ ہو نا چاہئے نہ کہ پٹرول بم۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 2017-18میں فلم پالیسی کی بنیاد رکھی تھی اور اس کیلئے بجٹ بھی مختص کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے گزشتہ حکومت نے ہرادارے کو تباہ کیا، پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان کو نیلام کرنے کی باتیں کی گئیںجبکہ انہیں احساس تک نہ تھا کہ نیشنل براڈ کاسٹ کی حفاظت کی جاتی ہے نہ کہ اسے نقصان پہنچایا جاتا ہے۔انہو ں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی دہشت گردی کا واقعہ رونما ہو تو اسے پوری دنیا میں دکھایا جاتا ہے لیکن پاکستان کی کلچرل ٹورازم کو دنیا نہیں جانتی جسے سکرین کی سیاحت کے ذریعے مثبت بیانیہ بناکر دکھایا جائے گااور حکومت نے ورثہ،ثقافت اور سینما کے ذریعے کلچرل بیانیے کو دوبارہ بحال کرنے کیلئے پوری طرح قانون سازی کی ہے ۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ فلم سازی میں استعمال ہونے والے آلات کی درآمد کے لئے ایف بی آر کے ذریعے ٹیکسوں میں چھوٹ دی گئی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ فلمیں بنیں اور دنیا کو پاکستان کا سافٹ امیج دکھایا جاسکے۔انہو ں نے کہا کہ ملکی سینما ہاﺅسز مختلف وجوہات کی بنا پر پٹرول پمپس اور شادی ہال میں تبدیل ہوئے کیونکہ فلم پروڈیوسر کیلئے ممکن نہیں تھا کہ وہ اسے مزید چلا سکے لیکن حکومتی پالیسیوں کی بدولت اس عید پر پانچ سے چھ فلمیں ریلیز ہوئیں اور اس میں وقت کے ساتھ ساتھ مزید بہتری آرہی ہے جبکہ اس رجحان کی اہمیت کے پیش نظر ریڈیو پاکستان میں عوام کیلئے پہلا ڈیجیٹل سینما بنانے جارہے ہیں، سینماہاﺅسز کا مقصد نوجوانوں کو سستی تفریح فراہم کرنا ہے،ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں سینما اور تھیٹرز بنائے جائیں گے جبکہ ایف بی آر انہیں بھرپور ریلیف بھی دے گا۔انہوں نے کہا کہ فلم فنانسنگ کونسل نے بجٹ میں دو ارب روپے مختص کئے ہیں اب کوئی بھی ڈاکومنٹری ،شارٹ فلم یا فلم بنانا چاہے تو حکومت اس کی معاونت کرے گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ آئندہ ہفتے میوزک فلم پالیسی کو لانچ کیا جارہا ہے اور پورے ملک کی میوزک ہسٹری کو نیشنل ڈیجیٹل آرکائیو کے ذریعے محفوظ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 15جولائی سے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع کرنے جارہے ہیں جس سے میوزک کے ٹیلنٹ کو پرموٹ کیا جائے گا اور اس کا آغاز سندھ سے کرنے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کلاسیکل میوزک ریسرچ سیل میں تمام لوگ بشمول طالبعلم تحقیق کرسکتے ہیںجس کے ذریعے دور دراز کے نوجوانوں کے فن کی حوصلہ افزائی بھی ہوگی جبکہ ڈیجیٹل براڈکاسٹنگ ٹریننگ لیب میں پریکٹیکل کام کی سہولت موجود ہوگی جو پہلے کہیں نہ تھی ۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام چیزیں ہونگی تو یونیورسٹیوں کے نوجوان کسی کے نفرت انگیز بیانیے ،انتشار اور فتنے میں نہیں آسکیں گے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے نوجوانوں میں لیپ ٹاپ اسی مقصد کیلئے تقسیم کیے کہ ان کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ ہو ںنہ کہ پٹرول بم اور بچوں کے پاس میوزک ہو نہ کہ نفرت اور گالی گلوچ۔انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف کے ذریعے سی پیک آیا تو سب سے بڑا حصہ روڈ نیٹ ورک ،ون بیلٹ ون روڈ اور کلچر وثقافت کا تھا ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی اکیڈ می سے یونیورسٹی طلبا ڈگری پروگرام کے ذریعے ایکٹنگ اور پروڈکشن میں کام کرنا چاہتے ہیں جسے تمام یونیورسٹیز کیلئے کھول دیا گیا ہے جبکہ انفارمیشن اکیڈ می میں تمام جامعات کے طلبا کی تربیت کی جاسکے گی ۔وفاقی وزیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر ہمسایہ ملک میں 100فلمیں بنتی ہیں تو ان میں سے ایک یا دو ہی کامیاب ہوتی ہیں لیکن انہوں نے فلم بنانے کے عمل کو بند نہیں کیا، فلم بنتی رہنی چاہئے کیونکہ بنتے بنتے ہی بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ مشکل حالات کے باوجودبھی ایسی پروڈکشن ہو رہی ہے جو بہت زبر دست اور بہتر ہے ۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ 1992میں ہی فلم انڈسٹری کوصنعت کا درجہ دے دیا گیا تھا مگر اس سلسلہ میں کوئی ضروری قواعد ضوبط مکمل نہیں کیے گئے تاہم گزشتہ دور میں اسے صنعت کا درجہ دینا سمجھ سے بالا تر ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پہلی بار صحافیوں اور آرٹسٹوں کیلئے ہیلتھ انشورنس کارڈ متعارف کرایا تاکہ اب کوئی فنکار ہسپتالوں میں کسمپرسی کی حالت میں نا مرے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی پر حملہ کرنے والوں نے ریڈیو پاکستان پر حملہ کیا اور تین دن تک اپنے مطلوبہ ہدف تک پہنچنے کی کو شش کرتے رہے اور چاغی آرکائیو کو جلادیا جس کا کوئی بیک اپ نہیں ہے اسی لیے اب تمام آرکائیو ڈیجیٹل کرنے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں ائیر پورٹ آﺅٹ سورس پر چلتے ہیں ،ہمسایہ مما لک سمیت ہیتھرو ایئر پورٹ بھی آﺅٹ سورس اور انٹرنیشنل پارٹنر شپ کی پالیسی پر چل رہے ہیں تاہم حکومت نے ایک انچ بھی جگہ فروخت نہیں کی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی،محمد نواز شریف بہت جلد واپس آئیں گے ۔