لاہور (نمائندہ خصوصی ) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس امیر بھٹی نے کہا ہے کہ جو سچا ہوتا ہے اسے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں، کسی کے کہنے پر کبھی فیصلہ مت کریں، اللہ اور رسول کے جو احکامات ہم تک پہنچے ہیں اس کے مطابق فیصلہ کریں گے تو یہ دنیا اور آخرت بھی سنور جائے گی،میرے بہن بھائیوں نے لوگوں کی سفارش کی آواز مجھ تک نہیں پہنچنے نہیں دی،یہ راستہ آسان نہیں ہے لیکن مشکل بھی نہیں ہے۔ جو آپ کے کام میں مداخلت کرے اسے نہیں کہنا سیکھ لیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نئے بھرتی ہونے 20ایڈیشنل سیشن ججز اور 26سول ججز کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس امیر بھٹی نے کہا کہ سب سے پہلے میں آپ سب کو مبارکباد دیتا ہوں کہ آپ ایسے شعبے سے منسلک ہوئے ہیں،جو بڑا عظیم ہے، اللہ اور رسول کے جو احکامات ہم تک پہنچے ہیں اس کے مطابق فیصلہ کریں گے تو یہ دنیا اور آخرت بھی سنور جائے گی۔ یہ راستہ آسان نہیں ہے لیکن مشکل بھی نہیں ہے لیکن جو آپ کے کام میں مداخلت کرے گا تو اسے نہیں کہنا سیکھ لیں۔چیف جسٹس امیر بھٹی نے کہا کہ راستہ وہاں بنتا ہے جہاں آپ خاموشی اختیار کرتے ہیں، یہاں لوگ آکر کہتے ہیں کہ میرا کیس سچا ہے جو سچا ہوتا ہے اسے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں، کسی کے کہنے پر کبھی فیصلہ مت کریں۔آپ کے والدین اور بہن بھائیوں کو بھی چاہیے کہ آپ کے لیے راستہ بنائیں، میں یہاں چیف جسٹس بننے سے پہلے دو ہزار چودہ میں جج بنا، میرے بہن بھائیوں نے لوگوں کی سفارش کی آواز مجھ تک نہیں پہنچنے نہیں دی،یہ وہ معاملات ہیں جن میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ یہ سب رشتے داروں سے اپیل ہے کہ وہ لوگوں کو آپ کی طرف بڑھنے سے روکیں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ یہ اللہ کی طرف سے آپ کو کام دیا گیا ہے،آپ اللہ کی رضا سے یہاں ہیں،اللہ کو کیسے ناراض کریں ، یہ بہت بڑا منصب ہے دنیا میں عظیم منصب ہے اس کی آپ نے عزت کرنی ہے ، یہ پروفیشن لوگوں کی نظر میں قابل عزت مزید بھی ہوگا ،لوگوں کی مداخلت اس میں نہیں ہونے دینی چاہیے ۔ یہ پیکج اگر آج آپ کو قبول ہے تو آپ نے ہوش و حواس میں کیا ہے ، آپ نے کل کو کچھ اور نہیں سوچنا کہ تنخواہ کم ہے یا سہولیات کم ہیں ،میں آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔