لاہور(نمائندہ خصوصی)
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ قرآن کریم کی بے حرمتی میں ملوث درندے کو سزا اور سویڈن کے سفارتی اور معاشی بائیکاٹ کے لیے اسلامی دنیا کے حکمران لفظی بیان بازی کے بجائے مشترکہ ٹھوس لائحہ عمل اختیار کریں۔ جھنگ میں ”تحفظ قرآن“ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مغرب کے پاس دلیل کے مقابلہ میں دلیل اور روشنی کا مقابلہ روشنی سے کرنے کی طاقت نہیں اس لیے اسلام کے خلاف منظم سازش جاری ہے، دین حق جس تیزی سے یورپ میں پھیل رہا ہے اس سے وہاں کے حکمران خوف زدہ ہیں۔ جلسہ میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر ضلع جھنگ مہر فرید احمد اور دیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ قرآن مغرب ہی نہیں پاکستان میں بھی مظلوم ہے، ملک میں قرآن کے نظام کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں، 75سال گزر گئے حکمرانوں نے عوام کو قرآن کے نظام کی ایک جھلک بھی نہیں دکھائی۔ مغرب بھی یہی چاہتا ہے کہ پاکستان پر بونے اور نااہل سیاسی لیڈر مسلط رہیں۔ سات دہائیوں میں جرنیلوں، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ(ن)، مسلم لیگ(ق)، پی ٹی آئی کی حکومتوں کی صورت میں رنگ برنگے نظام آئے، مگر ایک دن کے لیے بھی اسلامی نظام نافذ نہ ہو سکا۔ اسلام سے دوری کا نتیجہ ہے کہ آج وسائل سے مالامال ملک پر قرضوں کا ہمالیہ ہے، بچوں کے لیے تعلیم، کمزور کے لیے انصاف نہیں، معیشت تباہ ہے اور نوجوان بے روزگار ہیں۔ وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم جاری، محنت غریب کرتا ہے، پھل حکمران کھاتے ہیں جنھوں نے اقتدار میں رہ کر اپنی شوگر ملوں میں اضافے کیے، آف شور کمپنیاں بنائیں اور اپنی آنے والی نسلوں کے لیے دولت کے انبار لگائے۔ آئی ایم ایف سے 23بار قرضہ لیا گیا، قوم سے جھوٹے وعدے کیے گئے۔ ملک کا قرضہ غریب کے خون پسینے کی کمائی سے ادا کیا جاتا ہے، حکمران طبقہ عیاشیوں میں مصروف ہے۔ انھوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ اپنے ووٹ کی طاقت کا درست استعمال کریں، ووٹ اسلامی اور خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے۔ لوگ اگر مافیاز، کرپٹ سرمایہ داروں اور ظالم جاگیرداروں کو ووٹ دیتے رہیں گے تو حالات نہیں بدلیں گے، یہ سانپ کو دودھ پلانے اور آئندہ نسلوں کو بھی غلامی میں دینے کے مترادف ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ مغربی حکومتوں کی سرپرستی میں قرآن جلانے کے واقعات سے روشنی ختم نہیں ہو گی، ہر مسلمان قرآن کریم کی تلاوت کی عادت اپنائے، قرآن کو ترجمہ کے ساتھ پڑھا جائے، اپنی ذات اور گھر پر قرآن کے احکامات نافذ کیے جائیں اور ملک میں قرآن کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کا آغاز کیا جائے۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر قرآن کا معاشی اور عدالتی نظام متعارف کرائے گی۔ قرآن عربوں نے اٹھایا تو اللہ نے انھیں عزت دی، اسے ترکوں نے تھاما تو دنیا پر چھا گئے، قرآن کریم ثمرقند اور بخارا میں آیا تو وہاں کے تعلیمی مراکز نے دنیا میں علم کی روشنی پھیلائی، پاکستان میں بھی قرآن ہی کا نظام خوشحالی لا سکتا ہے اور صرف جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر یہ فریضہ انجام دے سکتی ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ جمعہ کو جماعت اسلامی کی اپیل پر ملک کے تمام شہروں سمیت ڈھاکہ، دہلی، بمبئی، قاہرہ، کوالالمپور، انقرہ، استنبول اور دیگر ملکوں میں قرآن کریم کی بے حرمتی اور اسلامو فوبیا کے خلاف یوم مذمت منایا گیا۔ انھوں نے عظیم الشان ریلیوں اور مظاہروں کے انعقاد پر امت مسلمہ اور اسلامی تحریکوں کو مبارک باد دی اور اس عہدکا اعادہ کیا کہ قرآن کی عظمت اور عزت کی خاطر جیا جائے گا اور اسی کے لیے مرا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ مغرب تیسری عالمی جنگ کو دعوت دے رہا ہے جسے روکنا ہو گا اور اس کا واحد حل یہی ہے کہ توہین اسلام بند کی جائے، اقوام متحدہ اس ضمن میں قانون سازی کرے اور او آئی سی کے پلیٹ فارم کو متحرک کر کے جنونیوں اور دہشت گردوں کو روکنے کے لیے ٹھوس حکمت عملی کا اعلان کیا جائے۔