لاہور (نمائندہ خصوصی ) صوبائی دارالحکومت لاہور میں موسلادھار طوفانی بارشوں نے دوسرے روز بھی تباہی مچا دی، شہر کے نشیبی علاقے زیرآب آ گئے،چھت اور سرکاری ہسپتال سے ملحقہ شادی ہال کی دیوار گرنے سے 4افراد جاں بحق جبکہ تین بچوں سمیت 15افراد زخمی ہو گئے ،چھت اور شیڈ گرنے کے واقعات چونگی امر سدھو اور مزنگ میں پیش آئے ۔ چونگی امرسدھو میں بندیاں والاپل کے قریب بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے پانچ افراد ملبے تلے دب گئے ۔ اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہوںنے اہل علاقہ کی مدد سے ملبے کے نیچے سے چار افراد کی لاشیں اور ایک شخص کو زخمی حالت میں نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا ۔ بتایا گیا ہے کہ ٹی آر گارڈر سے بنی چھت بارش کی وجہ سے بوجھ برداشت نہ کر سکی اور زمین بوس ہو گئی ۔ مزنگ کے علاقے میں سرکاری ہسپتال سے ملحقہ شادی ہال کی دیوار گرنے سے تین بچوں سمیت 14افراد زخمی ہو گئے جن میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ مریض اور لواحقین ہسپتال میں موجود تھے کہ دیوار گر گئی جس کے ملبے کے نیچے دب کر تین بچوں سمیت 14افراد زخمی ہوگئے ۔ اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور زخمی کو ہسپتال میں منتقل کیا گیا ۔ ایدھی ترجمان کے مطابق زخمیوں میں 8سالہ ایان،46سالہ شاہد، 10سالہ سعد علی،55سالہ شاہ جمال بی بی ، 2سالہ دانیال،اڑھائی سالہ نور،30 سالہ نومیر،15سالہ شہروز،35سالہ وسیم،34سالہ نوید، 37سالہ ثقلین اصغر، 32سالہ حارث،21سالہ علی اور 22سالہ حمزہ شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔اطلاع ملتے ہی وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے کھیل وہاب ریاض،سیکرٹری صحت علی جان خان گنگا رام ہسپتال پہنچ گئے اور زخمیوں کی عیادت کی ۔ وہاب ریاض اور علی جان خان نے عملے کو زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے ۔ محکمہ موسمیات نے بارشیں برسانے والے دوسرے سپیل کے بارے میں آج بروز جمعہ صبح دس بجے تک بارش کی پیش گوئی کی ہے جبکہ مجموعی طور پر بارشوں کا یہ سلسلہ 8 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ گزشتہ روز سب سے زیادہ نشتر ٹاﺅن میں ریکارڈ کی گئی جہاں 67 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، شہر میں کالی گھٹا ئیں چھانے سے موسم خوشگوار ہو گیا، تاہم بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آ گئے،متعدد علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے شہریوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، شہریوں کی گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں بارش کے پانی میں بند ہو گئیں، گزشتہ روز ہونے والی بارش سے مجموعی طور پر 5 افراد جاں بحق اور 14 افراد زخمی ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ جمعرات کے روز ہونے والی موسلادھار بارش سے شہر کے دو مختلف علاقوں میں بوسیدہ عمارتوں کی چھت اور دیوار گرنے سے 5 افراد جاں بحق جبکہ 14افراد زخمی ہو گئے جنہیں فوری طبی امداد کے لئے سر گنگا رام اور جنرل ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے ۔زخمیوں میں ایک 12سالہ بچے کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے ۔موسلادھار بارش سے چھت گرنے کا پہلا افسوسناک واقعہ کوٹ لکھپت کے علاقہ چونگی امرسدھو کے قریب پیش آیاجہاں ایک بوسیدہ گھر کی چھت گر گئی جس کے ملبے تلے دب کر تین افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا چھت گرنے کے افسوسناک واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122کی امدادی ٹیمیں جائے خادثہ پر پہنچ گئیں جہاں انہوں نے ملبے تلے دبے ہوئے تین افراد کو مردہ حالت میں نکال لیا جبکہ ایک زخمی کو ملبے سے نکال کر فوری طور پر جنرل ہسپتال منتقل کر دیا ہے جہاں زخمی کا علاج جاری ہے جبکہ بارش سے دیوار گرنے کا واقعہ مزنگ ہسپتال سے ملحقہ بوسیدہ عمارت کے ساتھ پیش آیا جہاں عمارت کی دیوار گرنے سے انتظار گاہ میں بیٹھے 13افراد زخمی ہو گئے جنہیں فوری طبی امداد کے لئے سر گنگا رام ہسپتال منتقل کر دیا گیا ان زخمیوں میں سے ایک بارہ سالہ بچے کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے دیوار گرنے کے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122کی امدادی ٹیموں سمیت صوبائی نگران وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے ہوئے مسمار شدہ دیوار کا باقی حصہ بھی گرا دینے کی ہدایات جاری کیں صوبائی وزیر کے مطابق گرنے والی دیوار سے ملحقہ عمارت کے مالک کے خلاف قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جائے گی ۔حالیہ بارش سے جمعرات کی صبح ہونے والی کہیں ہلکی اور کہیں موسلادھار بارش سے لیسکو کا ترسیلی نظام بری طرح متاثر ہوا ۔بارش کے باعث لیسکو کے 110سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے جس کی وجہ سے متعلقہ علاقہ میں بجلی گھنٹوں بند رہنے سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم بارش تھمتے ہی لیسکو کی امدادی ٹیموں نے ان فیڈرز پر بجلی کی بحالی کا کام شروع کر دیا۔شہر میں ہونے والی موسلادھار بارش…