تورغر(نمائندہ خصوصی ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہکہ قرآن پاک کی بے حرمتی پر پوری دنیا سراپا احتجاج ہے۔پوری دینا کو بتائےں گے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی ہمیں برداشت نہیں،آئی ایم ایف سے معاہدہ کوئی مٹھائی نہیں مجبوری تھی کیونکہ ہمیں پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانا تھا، اب 12جولائی کو آئی ایم ایف بورڈ کی میٹنگ ہے، انشااللہ آئی ایم ایف کا معاہدہ ہوگا،وقت آئے گا قرضے دینے کی بجائے قرضے دیں گے ۔تورغر میں قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ تورغر کے مشران نے پاکستان کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں اور قیام پاکستان میں قبائلی عمائدین کا خون شامل ہے، عمائدین اور مشران کی قربانیوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔وزیراعظم نے کہا کہ کوششیں کی جاتیں تو پاکستان سمیت کے پی صوبہ بھی بہت تیزی سے ترقی کرتا لیکن گزرے وقت پر ماتم کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، ہمیں سبق حاصل کرناہوگا۔شہباز شریف کا کہنا تھاکہ افسوس ہے یہ وہ پاکستان نہیں جس کے لیے ہمارےبزرگوں نے قربانیاں دیں، بدقسمتی سے اس ملک میں اقرباپروری اور رشوت پروان چڑھی لیکن ملک بہت تیزی سے آگے کی جانب بڑھے گا اور میرا ایمان ہے پاکستان ضرور بڑی تیزی سے آگے بڑھے گا، ہم سب مل کر فیصلہ کرلیں کہ پاکستان کی تقدیر بدلنی ہے، ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے ہمیں اجتماعی طور پر مصمم ارادہ کرنا ہوگا۔اس موقع پر وزیراعظم نے تورغر میں دانش اسکول بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں درجنوں دانش اسکول بنوائےجہاں یتیم بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں، خیبرپختونخوا میں بھی غریب کے بچوں کے لیے دانش اسکول بنائے جائیں گے، تعلیم اور صحت کی سہولتیں عوام کا بنیادی حق ہے۔سویڈن واقعے پر بات کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی پر پوری دنیا سراپا احتجاج ہے۔ اس حرکت کی مذمت کرنا ہمارا حق ہے، ہم پوری دنیا کو بتائیں گے قرآن کی بے حرمتی ہمیں برداشت نہیں۔آئی ایم ایف سے متعلق انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر اور باہر بیٹھے لوگ ملک کے ڈیفالٹ ہونےکی دعائیں کررہے تھے، آئی ایم ایف معاہدہ وئی مٹھائی نہیں ہم نے خوشی سے نہیں کیا یہ ہماری مجبوری تھی کیونکہ پی ٹی آئی حکومت ہمارے لےئے معاشی سرنگ بچھا گئی تھی ۔بڑی مشکل سے ہم نے آئی ایم ایف کا پروگرام کیا کیونکہ ہمیں پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانا تھا، آئی ایم ایف کا پہلا اسٹیپ مکمل ہوگیا ہے، 12جولائی کو آئی ایم ایف کے ساتھ بورڈ کی میٹنگ ہے، اند ر اور باہر بیٹھے کچھ مخالفین ملک کے دیوالیہ کیلئے دعائیں کررہے تھے، چائنہ ،سعودی عرب،یواے ای کا شکر گزار ہوں اسحاق ڈار اور ان کی معاشی ٹیم اور پاکستان کے سپہ سالار کا شکر گزار ہوں۔وزیراعظم نے کہا کہ وہ وقت آئے گا کہ ہم دوسروں کو قرض دیں گے،قرضے لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ سب نے مل کر ملکی ترقی میں کردار ادا نہ کیا تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرےگی، نواز شریف کے دور کے بعد جو دور شروع ہوا وہ سب جانتے ہیں۔