استنبول (شِنہوا) شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کی کونسل کے 23ویں اجلاس میں علاقائی اور عالمی ترقی کے حوالے سے اہم پیغامات کی توقع ہے۔
استنبول میں قائم مارمارا گروپ اسٹریٹجک اینڈ سوشل ریسرچ فاؤنڈیشن کےسربراہ اکان سویر نے شِنہوا کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ مجھے یقین ہے کہ اس اجلاس میں ہم شنگھائی تعاون تنظیم کے مستقبل اور علاقائی و عالمی توازن کو برقرار رکھنے میں اس کی افادیت بارے پیغامات سنیں گے۔
ماہر نے جامع عالمی ترقی کی حمایت میں تنظیم کے بانی رکن کی حیثیت سے چین کے بڑھتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک کی ترقی میں چین کا کردار عالمی ہے جو کہ بین الاقوامی جہت تک پہنچ چ ہے۔
گزشتہ ایک دہائی کے دوران شنگھائی تعاون تنظیم ایک جامع علاقائی تعاون تنظیم، عملی بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن چکی ہے۔ سویرنے بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو کے ذریعے چین کی جانب سے پیدا کیے گئے مواقع کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام کے تحت چین کا یوریشیا، یورپ، لاطینی امریکہ اور افریقہ کے ممالک کے ساتھ تعاون ان منصوبوں اور خدمات سے ظاہر ہوتا ہے جو اس نے ٹھوس اور واضح سرمایہ کاری اور تعاون میں مشغول ہونے کے سلسلے میں پیش کیے ہیں۔