اسلام آباد( نمائندہ خصوصی ) چین کو گوشت کی برآمدات کو بڑھانے کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔ان خیالات کا اظہار بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے کے کمرشل قونصلرغلام قادر، کمرشل نے “2023 میٹ امپورٹ ڈویلپمنٹ اینڈ بیجنگ-تیانجن ہیبی پورٹ کولڈ چین اکانومی نیو گروتھ فورم کے عنوان سے ایک فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔گوادر پرو کے مطابق انہوں نے چینی کاروباری اداروں کو پاکستان کی ایگری ایکسپو (10 اگست سے شروع ہونے والی) میں شرکت کی دعوت دی جس میں 300 سے زیادہ پاکستانی زراعت اور فوڈ پروسیسنگ فرموں کی شرکت متوقع ہے، جن میں گوشت، فشریز، تیل کے بیج، پھل اور سبزیاں، فوڈ پروسیسنگ شامل ہیں۔غلام قادر نے کہا کہ ایگری ایکسپو بلاشبہ گوشت کے کاروباری اداروں کے لیے دروازے کھولے گی، جو ملک کے پاس موجود غیر استعمال شدہ صلاحیتوں سے پردہ اٹھائے گی جیسا کہ کاروبار ایکسپو کے پیش کردہ مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہیں، پاکستان کے گوشت کے شعبے کا مستقبل روشن نظر آتا ہے، جو پائیدار اقتصادی ترقی کا وعدہ کرتا ہے اور عالمی سطح پر پہچان میں اضافہ ہوتا ہے۔گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایک تاریخی فیصلے میں، کسٹمز آف چائنا کی جنرل ایڈمنسٹریشن (GACC) نے پہلے ہی پاکستانی ابلے ہوئے بیف کو چینی مارکیٹ تک رسائی کی اجازت دے دی ہے۔قادر نے کہا کہ گدھے کا گوشت ایک اور اہم صلاحیت ہے اور پاکستان کی طرف سے گدھے کی کھال سے متعلق پروٹوکول کو تقریباً حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ یہ ایک اور موقع ہے، اسی طرح گدھے کا گوشت تقریباً اگلے دو سے تین ماہ میں چین کو بھیج دیا جائے گا۔گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ سازگار موسمی حالات، چرا گاہوں کی کثرت اور پانی کے وافر وسائل مویشیوں کے لیے اعلیٰ معیار کی خوراک کی دستیابی میں معاون ہیں۔ مقامی اور عالمی سطح پر گوشت کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ، پاکستان چین کی بڑھتی ہوئی مارکیٹ کو پورا کرنے کی وسیع صلاحیت رکھتا ہے۔