سرینگر (کے ایم ایس )غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں کشمیر میں قابض حکام نے ہندوئوں کی سالانہ امرناتھ یاترا کے نام پر نام نہاد حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کر دیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 62 روزہ سالانہ یاترا گزشتہ روز شروع ہوئی اور یہ 31 اگست تک جاری رہے گی۔ بھارتی حکومت پہلے ہی یاترا کے لیے مقبوضہ علاقے میں پیراملٹری فورسز کے 60 ہزار اضافی اہلکار تعینات کر چکی ہے۔ یہ تعیناتی ان لاکھوں فوجیوں کے علاؤہ ہے جو پہلے ہی مقبوضہ علاقے میں تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ کئی مقامات پر اسنائپر اور شارپ شوٹرز کو بھی تعینات کیا گیاہے جبکہ یاترا کے قافلوں کو تکنیکی آلات سے لیس بھارتی فورسز کی نگرانی میں لے جایا جائے گا۔بھارتی فوج نے کہاہے کہ ہم غار کے راستے کی دن رات نگرانی کے لیے کواڈ کوپٹر اور رات میں دیکھنے والے آلات استعمال کررہے ہیں۔قابض بھارتی فوج کے علاوہ پیراملٹری فورسز اور پولیس کو اونچی جگہوں پر تعینات کیا گیا ہے۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ایک طرف نریندر مودی کی ہندوتوا حکومت ہندو امرناتھ یاترا کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اور دوسری طرف مسلمانوں کو اکثر نماز جمعہ اور دیگر مذہبی فرائض ادا کرنے سے روکا جا رہا ہے۔