اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )پاکستان کا آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا ہے تاہم عالمی مالیاتی ادارے کی شرائط پر حکومت نے عوام پر مزید اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں کرلی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کا آئی ایم ایف سے 3 ارب مالیت کا اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا ہے تاہم عالمی مالیاتی ادارے کی شرائط پر حکومت نے عوام پر مزید اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں کرلی ہیں۔ بجلی اور گیس مزید مہنگی جب کہ پٹرولیم لیوی میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 3 سے 5 روپے فی یونٹ تک مزید اضافے کا امکان ہے تاہم بجلی کی قیمت میں اضافے سے متعلق حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی۔ذرائع کے مطابق گیس مزید مہنگی کرنے سے متعلق فیصلہ بھی جلد متوقع اور اوگرا نے گیس اوسط 50 فیصد تک مہنگی کرنے کی تجویز حکومت کو بھجوا رکھی ہے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ حکومت کے پاس پٹرول اور ڈیزل پر لیوی میں 10 روپے فی لیٹر تک اضافے کی گنجائش ہے، اس وقت پٹرول اور ڈیزل پر لیوی 50 روپے ہے اور حکومت کو 60 روپے فی لیٹر تک لگانے کا اختیار ہے۔واضح رہے کہ پی ڈی ایم کی موجودہ حکومت پہلے ہی بجلی اور گیس صارفین پر 1300 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈال چکی ہے۔ اتحادی حکومت نے بجلی صارفین پر ایک ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا جب کہ گیس صارفین پر 310 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا گیا۔موجودہ حکومت اب تک بجلی کی قیمت 11 روپے 30 پیسے فی یونٹ مہنگی کرچکی ہے اور بنیادی ٹیرف میں 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ صارفین پر 3 روپے 39 پیسے فی یونٹ بجلی کا اضافی سر چارج بھی عائد کیا گیا تھا جب کہ صارفین نے سہ ماہی اور ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں اضافے کا بوجھ الگ برداشت کیا۔