پیرس ( نیٹ نیوز)
فرانس میں پولیس کے ہاتھوں نوجوان کے قتل کے خلاف دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے اور شدید ہنگامہ آرائی کی جا رہی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق فرانس کے شہر تولوز سمیت کئی شہروں میں مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں ہوئی ہیں، پولیس پر مظاہرین نے حملےکیے اور کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔مظاہرین نے احتجاج کے دوران اسکولوں کو بھی نہ بخشا اور متعدد اسکولوں سمیت پولیس اسٹیشن اور دیگر املاک کو نذر آتش کردیا ہےغیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس نے ہنگامہ آرائی میں ملوث 150 سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے۔فرانسیسی صدر میکرون نے ملکی صورتحال پر سینیر وزرا کا اجلاس طلب کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت ناقابل معافی ہے لیکن نوجوان کی ہلاکت کے خلاف پرتشدد احتجاج بھی بلاجواز ہے۔خیال ہے رہے کہ 2 روز قبل فرانسیسی پولیس نے پیرس کے نواحی علاقے میں پوچھ گچھ کے دوران نائل نامی ایک نوجوان کار سوار کو گولی مار دی تھی، سینے میں گولی لگنے سے نوجوان موقع پر ہی ہلاک ہوگیا تھا، جس کے بعد سے شہری سڑکوں پر نکل آئے اور توڑ پھوڑ ، جلاؤ گھیراؤ اور احتجاجی مظاہرے شرو ع کردیے۔ پولیس کا دعویٰ تھا کہ 17 سال کے الجزائری نوجوان ڈرائیور نے انہیں کچلنے کی کوشش کی تھی۔عینی شاہدین کے مطابق نوجوان کرائےکی گاڑی چلارہا تھا، پولیس نے بلا اشتعال گولی ماری.