تیان جن(شِنہوا) چین کے شہر تیان جن میں سمر ڈیوس کے نام سے مشہور نیو چیمپیئنز کا 14 واں سالانہ اجلاس شروع ہو گیا جس سے ملک میں چار سال کے وقفے کے بعد سالانہ اجلاس کی بحالی ہوئی ہے۔
کاروباری اداروں، حکومتوں، بین الاقوامی تنظیموں اور تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے 1500 سے زائد شرکا "انٹرپرینیورشپ :دی ڈرائیونگ فورس آف دی گلوبل اکا نومی” کے عنوان سے تین روزہ تقریب کے لئے شمالی بندرگاہی شہر میں جمع ہو رہے ہیں۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران چین عالمی معیشت کی مستحکم ترقی کے لیے حوصلہ افزائی کا ایک اہم ذریعہ رہا ہے۔
لی نے کہا کہ چین نے دنیا میں آزاد تجارت اور مستحکم ترقی کے لئے ایک اہم قائدانہ اور محرک ذریعہ کے طور پر کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آ مدہ طویل عرصے میں چین عالمی معیشت کی بحالی اور ترقی کے لئے مضبوط رفتار فراہم کرنا جاری رکھے گا۔
چین کی جی ڈی پی میں گزشتہ سال کی نسبت پہلی سہ ماہی میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا اور دوسری سہ ماہی میں اس میں تیزی سے اضافے کی توقع ہے۔ ملک سال کے لئے مقرر کردہ تقریباً5فیصد ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔
لی نے اس بات پر زور دیا کہ چین اقتصادی گلوبلائزیشن کی حمایت کرنے ، مارکیٹ کی معیشت کو برقرار رکھنے ، آزاد تجارت کی مضبوطی سے حمایت کرنے اور عالمی معیشت کو زیادہ جامع ، لچکدار اور پائیدار مستقبل کی طرف لے جانے کے لئے مختلف ممالک کے کاروباری افراد کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے۔
اس وقت دنیا کو سست شرح نمو، قرضوں کے خطرات، آب و ہوا کی تبدیلی اور دولت کے فرق جیسے عالمی چیلنجز کا سامنا ہے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ورلڈ اکنامک فورم کے ایگزیکٹِو چیئرمین کلاؤس شواب نے تقسیم سے لڑنے اور مکالمے، افہام و تفہیم اور تعاون کے لیے عالمی کوششوں پر زور دیا۔
شواب نے کہا کہ ہم ایک ایسے مستقبل کے لئے کھڑے ہیں جہاں قوموں کو انسانیت کی اجتماعی فلاح و بہبود کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔