جدہ (نمائندہ خصوصی ) ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں سمیت دنیا بھر سے 25 لاکھ فرزندان اسلام نے میدان عرفات میں جمع ہو کر حج کے رکن اعظم ’وقوف عرفہ‘ کی ادائیگی کی، خطبہ حج کے بعد اللہ اکبر کی صداوں کے روح پرور مناظر ٹیلی ویڑن اسکرینوں پر پوری دنیا میں دکھائے گئے۔منیٰ میں 21 لاکھ 92 ہزار مربع میٹر رقبے پر دنیا کا سب سے بڑا خیموں کا شہر آباد ہوا، مناسک حج کے دوران حجاج کرام نے منیٰ کی عارضی خیمہ بستی میں 8 ذوالحجہ کا پورا دن قیام کیا، پانچوں وقت کی نمازیں ادا کر کے حجاج کرام لبیک اللھم لبیک کی صدائیں بلند کرتے ہوئے حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کیلئے 9 ذوالحجہ کو نماز فجر کی ادائیگی کے بعد میدان عرفات میں جمع ہوئے۔حجاج کرام نے میدان عرفات میں مسجد نمرہ سے حج کا خصوصی خطبہ سنا اور ظہر و عصر کی نمازیں قصر کرکے ایک ساتھ ادا کیں، حجاج دن بھر ذکر اذکار میں مشغول اللہ کو یاد کرتے رہے، حجاج نے اپنی اور امت مسلمہ کی بخشش کیلئے خصوصی دعاو¿ں کا اہتمام کیا، سورج غروب ہوتے ہی حجاج کرام مزدلفہ چلے گئے جہاں مغرب اور عشاءکی نمازیں یکجا کرکے ادا کیں۔ مزدلفہ میں حاجی رات کھلے آسمان تلے گزاریں گے، یہی وہ مقام ہے جہاں سے شیطانوں کو مارنے کیلئے کنکریاں جمع کی جائیں گی، 10 ذوالحجہ کو صبح نماز فجر کی ادائیگی کے بعد عازمین حج واپس منیٰ چلے جائیں گے جہاں سے رمی (شیطان کو کنکریاں مارنے) کیلئے جمرات کا رخ کریں گے۔اس سارے عمل کے بعد حجاج کی جانب سے خدا کی راہ میں قربانی دی جائے گی، پھر حاجی احرام کھول دیں گے اور خانہ کعبہ جا کر طواف زیارت کریں گے اور واپس منیٰ جا کر ایام تشریق گزاریں گے۔