کراچی (نمائندہ خصوصی ) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے لیاقت آباد میں مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح کردیا۔ اس موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ لیاقت آباد سے منتخب اراکین قومی و سندھ اسمبلی حق پرست ہیں جبکہ بلدیاتی نمائندے لیاقت آباد کے نمائندے نہیں ہیں، آج ایم کیو ایم کے بائیکاٹ سے کراچی کے مسترد شدہ لوگ میئر اور ڈپٹی میئر بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سالانہ3سے 4 ہزار ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرواتا ہے ۔جو خود کو کراچی کا بیٹا کہہ رہے ہیں وہ پہلے پندرہ سالوں کا حساب دیں اور کراچی سے لوٹا ہوا پیسہ کراچی کو واپس کریں، اس شہر کی کہانی یہ ہے کہ اس شہر کے چور اور پولیس دونوں امپورٹڈ ہیں۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ لیاقت آباد کی قسمت نہیں بدلی لیکن لیاقت آباد نے پاکستان کی قسمت بدل دی، پورا لاہور جتنا ٹیکس نہیں دیتا اتنا صرف لیاقت آباد کی مارکیٹ دیتی ہے، لیاقت آباد کو حکومت کی ضرورت نہیں ہے بلکہ حکومت کو لیاقت کی ضرورت ہے۔ لیاقت آباد پاکستان کی تعمیر کی تاریخ اور نظریاتی دارلخلافہ ہے اور لیاقت پاکستان میں جمہوریت حقوق شناخت اورامناور، انصاف کی تحریکوں کی آواز اور آغاز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم شرمندہ ہیں کہ 1970 میں قائداعظم کا پاکستان نہیں بچا سکے، ہمارے اجداد نے لیکن ہم نظریہ پاکستان کسی طرح بچا لائے جو شاید یہیں کہیں لیاقت آباد کی گلیوں میں پھرتا ہوگا غلامی کا طوق پہنے ہمارے اجداد نے اس قوم کو آزاد کیابنا لیکن المیہ یہ ہو اکہ دنیا کے بہترین غلام پاکستان کے آقا بن گئے ۔