اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے اسلام آباد میں انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئے مختلف کارروائیوں میں مزید 6 انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرلیا۔اس حوالے سے ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایف آئی اے راولپنڈی نے اب تک کشتی حادثے میں5مقدمات درج کیے، مختلف کارروائیوں میں 6انسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔مذکورہ ملزمان کو کلرسیداں، جھنگ اور پشاور کے مختلف علاقوں سے حراست میں لیا گیا، اسمگلروں نے شہریوں کو یورپ بھجوانے کا جھانسہ دیکر کروڑوں روپے بٹورے۔گرفتار اسمگلروں میں تنویر، یوسف، جنید، محمد اسلام، حیدرعلی، دران خان شامل ہیں، ملزمان سادہ لوح افراد کو غیرقانونی طور پر پاکستان سے لیبیا اور لیبیا سے یونان بذریعہ کشتی بھجوانے میں ملوث ہیں۔ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کی جانب سے بھجوائےگئے بیشترمتاثرین کشتی حادثے میں جاں بحق ہوئے ہیں، ملزمان کیخلاف کارروائی متاثرین کے لواحقین کی نشاندہی پر کی گئی۔ترجمان کا کہنا ہے کہ یونان کشتی حادثے میں ملوث عناصر کیخلاف گھیرا تنگ کیا جاچکا ہے، ٹیمیں مختلف علاقوں میں انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں کر رہی ہیں۔ٹیمیں ملزمان کی گرفتاری کیلئے لواحقین کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ان کو قانون کے مطابق کیفر کردارتک پہنچایا جائے گا۔یاد رہے کہ 14جون کو یونان کے ساحلی علاقے میں غیرقانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کا حادثہ پیش آیا تھا، کشتی میں پاکستانی، مصری، شامی اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 750 تارکین وطن سوار تھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈوبنے والی کشتی میں تقریباً 400 پاکستانی تھے جن میں سے صرف 12 زندہ بچ پائے تھے جبکہ وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق یونان میں الٹنے والی کشتی میں سوار پاکستانیوں کی اب تک کی تعداد 350 ہے، حادثے میں بچائے گئے104 افراد میں صرف 12 پاکستانی ہیں۔