کراچی( کرائم رپورٹر )گلشن اقبال میں قائم نظارت میں آتشزدگی کے باعث سیکڑوں موٹر سائیکلیں، گاڑیاں، بس اور رکشا جل گئے، فائر بریگیڈ کی چھ گاڑیوں نے ڈیڑھ گھنٹے بعد آگ پر قابو پالیا،وزیراعلی سندھ نے نظارت میں لگنے والی آگ کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 10 میں قائم نظارت میں لگنے والی خوفناک آتشزدگی کے باعث کیس پراپرٹیز کی 500 سے زائد موٹر سائیکلیں، بس، رکشے اور کئی گاڑیاں جل کر خاکستر ہو گئیں۔فائر بریگیڈ حکام کے مطابق جیسے ہی آگ لگنے کی اطلاع ملی تو ابتدائی طور پر 4 گاڑیاں موقع پر روانہ کردیں تاہم آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے مزید دو گاڑیاں طلب کی گئیں اور واٹر ٹینکر کے ذریعے فائر بریگیڈ کو پانی بھی فراہم کیا گیا۔فائر بریگیڈ حکام کے مطابق گلشن اقبال عزیز بھٹی پارک کے قریب جھاڑیوں میں لگی آگ دیکھتے ہی دیکھتے پھیل گئی اور اس نے نظارت میں موجود گاڑیوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔فائر فائٹرز نے نظارت میں آگ بجھانے کا عمل شروع کیا اور وہاں موجود گاڑیوں اور خاص طور پر ٹائروں کی وجہ سے ہر طرف دھواں پھیل گیا اور پورے علاقے میں سیاہ بادل چھاگئے جس کی وجہ سے رہائشیوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔فائر بریگیڈ نے تقریبا ڈیڑھ گھنٹے کی سخت جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا جس کے بعد کولنگ کا عمل شروع کیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ ہماری پہلی کوشش تھی کہ آگ سے قریب موجود فلیٹوں کو محفوظ رکھا جائے جس میں ہم کامیاب رہے۔حکام کا بتایا کہ نظارت میں آتشزدگی کے باعث 500 سے زائد موٹر سائیکلیں، ایک بس، دو رکشے اور دو درجن سے زائد گاڑیاں مکمل طور پر جل کر خاکستر ہو گئی ہیں تاہم فوری طور پر آگ لگنے کی وجہ اور نقصان کی مالیت کا اندازہ نہیں لگایا جاسکا۔نظارات میں پرانی گاڑیوں میں لگنے والی آگ معمہ بن گئی، تاحال آگ لگنے کی وجوہات کا علم نہیں ہوسکا۔