جدہ( نمائندہ خصوصی )
سعودی عرب میں حج کا آغاز قریب آگیا ہے۔ لاکھوں عازمین حج مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور دیگر مقدس مقامات پر پہنچ چکے ہیں۔ ان لاکھوں افراد کے لیے پینے کے پانی کا انتظام بھی کیا جارہا ہے۔ اسی حوالے سے وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت نے بتایا کہ حج کے موسم کے دوران مکہ مکرمہ، مقدس مقامات اور مدینہ منورہ میں روزانہ 1.36 ملین کیوبک میٹر سے زیادہ پینے کے پانی کی پمپنگ کی جارہی ہے۔ اس سے پانی کی منصوبہ بندی کی مقدار کو مزید پمپ کرنے کی ضرورت سامنے آئی ہے۔ اس حج سیزن کے دوران تقریباً 30 لاکھ ضیوف الرحمن کی خدمت کے لیے 78.5 ملین کیوبک میٹر پینے کے پانی کو چوبیس گھنٹے مہیا رکھا جارہا ہے۔وزارت ماحولیات ضیوف الرحمن کی خدمت کے لیے اپنی بھرپور کوششوں کو بروئے کار لا رہی ہے۔ 11 سے زیادہ سرکاری ایجنسیاں غذائی اجناس کی وافر فراہمی کے عمل کی نگرانی میں مصروف ہیں۔ سعودی عرب کے تمام علاقوں میں عوامی فائدے کے لیے 600 بازار لگائے گئے ہیں جن کی نگرانی کی جارہی ہے۔ 425 مذبح خانے بنائے گئے ہیں۔ حجاج کرام کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بھیڑوں، گایوں، بکریوں اور اونٹوں کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ ان جانوروں کا تخمینہ 25.6 ملین لگایا گیا ہے۔ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں متعدد مقامات پر بیماریوں کو کنٹرول کرنے کے لیے ٹیموں کو متحرک کردیا گیا ہے۔ماحولیاتی وابستگی کی نگرانی اور سطح کو بڑھانے کے لیے فیلڈ وزٹ کرنے پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔ کنسائنمنٹس کی حفاظت کی نگرانی کی جاتی ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ یہ کنسائنمنٹس بیماریوں کے جراثیم سے پاک ہوں۔ لیبارٹریوں، مذبح خانوں اور عوامی فائدے میں کام کی پیشرفت کی نگرانی کے لیے ایک آپریشن روم نے کام شروع کردیا ہے۔ مارکیٹوں کے ساتھ ساتھ ہوا، پانی اور مٹی کے معیار کی نگرانی کی جارہی ہے۔ شور کی سطح کی پیمائش بھی مسلسل جاری رہتی ہے۔ "یہ خالص ہے” کے نعرے کے تحت ماحولیاتی آگاہی مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔
گندم اور آٹے کا ذخیرہ
سعودی عرب کا نظام جنرل اتھارٹی برائے فوڈ سیکیورٹی کے ذریعے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے علاقوں میں حج سیزن کے دوران گندم اور آٹے کے ذخیرہ کو محفوظ بنانے کے لیے بھی کام کر رہا ہے۔ اس نظام میں 445 ہزار ٹن گندم ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے۔ گندم کا احتیاطی ذخیرہ 487 ہزار ٹن سے زیادہ رکھا گیا ہے۔ یومیہ 3912 ٹن آٹے کی پیداوار کی جا رہی ہے۔پانی کی فراہمی میں معاونت کے لیے بنیادی ڈھانچے کو تیار کرنے، نیٹ ورکس کی کارکردگی کو بڑھانے اور سیوریج ٹرانسمیشن لائنوں کی استعداد بڑھانے کے لیے نیشنل واٹر کمپنی نے مکہ لمکرمہ، مدینہ منورہ اور دیگر مقدس مقامات میں 12 منصوبے نافذ کیے ہیں۔ حاجیوں کو بہترین خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کمپنی کا مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سنٹر 24 گھنٹے پانی کی سروسز کے فالو اپ کر کام کرتا ہے۔واٹر کمپنی میں 3 ہزار 226 سے زیادہ افراد کام کر رہے ہیں جو پانی کی فراہمی کے آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے فیلڈ ٹیموں کے ذریعے آپریشنل پلان کو نافذ کرتے ہیں۔ ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے فیلڈ ٹیمیں تمام مقدس مقامات پر پھیلی ہوئی ہیں۔ کمپنی اور جنرل کارپوریشن کے ذریعے پانی ذخیرہ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت 9.8 ملین کیوبک میٹر پانی کو ذخیرہ کیا گیا ہے۔ قابل استعمال پانی کی مقدار یومیہ 8 لاکھ 88 ہزار مکعب میٹر سے تجاوز کر گئی ہے اور حج کے سیزن کے عروج پر یہ مقدار مزید بڑھ جائے گی۔ کمپنی کی مرکزی لیبارٹری اور موبائل لیبارٹریز روزانہ 26 سو لیبارٹری ٹیسٹ کرتی ہیں۔موسم کی نگرانی کے حوالے سے موسمیات کے قومی مرکز نے اس سال حج کے سیزن کے دوران حج کے کام اور موسم کی پیش گوئی کے لیے پلیٹ فارم بنانے اور منیٰ میں موسمیاتی آپریشن روم کے آغاز کے لیے کام کیا۔ یہ پلیٹ فارم موسمیاتی رپورٹ جاری کرنے اور حوالے کرنے کا ذمہ دار ہے۔ مقدس مقامات پر 4 زبانوں میں موسمیاتی معلومات کی فراہمی کی جارہی ہے۔ چوبیس گھنٹے موسمی حالات کی نگرانی جاری ہے۔ موسمی حالات کے بارے میں ڈیلی رپورٹس کی تیاری اور اشاعت کی جارہی ہے۔
سعودی عرب میں وزارت نے مرکز فضلہ میں مقدس مقامات کی ویسٹ کو ٹھکانے لگانے کے انتظامات کیے ہیں۔ ری سائیکلنگ، سلاٹر ہاؤس اور سلاٹر ہاؤس کے فضلے کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے طریقوں پر عمل کیا جاتا ہے۔
ماحولیات، پانی اور زراعت کا نظام حج سیزن 1444 ہجری کے لیے آپریشنل پلان پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہے۔ ضیوف الرحمن کو راحت پہنچانے اور بھرپور خدمات فراہم کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔