کراچی( بیورو رپورٹ ) تحریک انصاف کے 3 سالہ دور میں بدترین مالی بدانتظامی کا انکشاف ہوا ہے، جس کے مطابق پی ٹی آئی کے 27 ہزار 100 ارب روپے کے پوشیدہ اخراجات پکڑے گئے ہیں۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے ساڑھے 3 سالہ دور میں 3 بجٹ پیش کئے گئے اور مجموعی طور پر 27 ہزار 100 ارب روپے کے اخراجات پارلیمنٹ سے پوشیدہ رکھے گئے، اور بجٹ دستاویزات میں بھی ان کا ذکر تک نہیں۔ اس قدر بڑی رقم کی بے قاعدگی کی اس سے پہلے کوئی نظیر ملتی کہ جب کسی حکومت نے اتنے اخراجات چھپائے ہوں۔رپورٹ کے مطابق پکڑے جانے والے یہ اخراجات 2018-19 سے 2020-21 کے دوران کئے گئے، اور حیران کن بات یہ ہے کہ ان اخراجات کا بجٹ دستاویزات میں نام و نشان تک موجود نہیں ہے
27 ہزار 100 ارب روپے کے اخراجات کو بجٹ دستاویزات میں پوشیدہ رکھا گیا، اور ضمنی بجٹ دستاویزات بھی اس حوالے سے خاموش ہیں، جب کہ ان اخراجات سے پارلیمنٹ کو بھی اس سے لاعلم رکھا گیا۔یہ اخراجات پاکستان کے اندرونی اور بیرونی قرضوں کی واپسی کے لئے جاری کئے گئے، اور یہ اخراجات بانڈز اور ٹریژری بلز کی ادائیگیوں میں کئے گئے، اس میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گرنے کے اخراجات بھی شامل ہیں۔ملازمین کی ایڈہاک ریلیف، پیٹرول کی مہنگائی پر اضافی اخراجات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں، رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ کے 3 اور کے 4 منصوبوں کی ادائیگی بھی بجٹ سے پوشیدہ رکھی گئی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے اتحادی حکومت نے پبلک اکانٹس کے حکم پر رپورٹ قومی اسمبلی کو پیش کردی ہے، جب کہ 27 ہزار 100 ارب روپے کے پوشیدہ اخراجات کی منظوری نئے بجٹ کے ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔