اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان کا آئین پاکستان 5 سے 16 سال کی عمر کے تمام بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرنے کا ضامن ہے،حکومت اب اس سے آگے بڑھنے کا ارادہ رکھتی ہے کیونکہ پاکستان پائیدار ترقی کے اہداف 4 (SDG4) کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے علم اور تجربے کو بانٹنے اور ان اہداف کے لیے سخت محنت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس ایونٹ کے ذریعے پاکستان ایک پڑھے لکھے، پراعتماد پاکستانی نوجوانوں کے وژن کے قریب آسکتا ہے، جن کی پیدائش کے وقت سے ہی ان کی مدد کی جاتی ہے، اور وہ اپنے خوابوں کو حاصل کرنے کے لیے بنیادی تعلیم سے آراستہ ہوتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت وفاقی تعلیم کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں منعقدہ دو روزہ پاکستان لرننگ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔قبل ازیں سیکرٹری تعلیم وسیم اجمل چودھری نے شرکاءکا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں پرجوش بین الاقوامی اور قومی سطح کے ماہرین تعلیم، پالیسی سازوں اور ڈونرز کا اجتماع ابتدائی بچپن کی تعلیم اور بنیادی تعلیم کے منظرنامے کو تبدیل کرنے کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے حاضرین کو ہیومن کیپٹل ریویو رپورٹ کے بارے میں آگاہ کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح سیکھنے کی مشکل کو دور کرنا سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کے وفاقی وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے اہم اقدامات کے ذریعے جن میں سکول سے باہر بچوں کے اندراج کی مہم، ASPIRE کے ذریعے بنیادی خواندگی، پرائمری سکولوں اور کنڈرگارٹن میں کلاس رومز کا قیام شامل ہیں ابتدائی بچپن کی تعلیم کو تبدیل کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں۔