برلن (شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے کہا ہے کہ چین اور جرمنی کو اقتصادی اور تکنیکی تعاون گہرا کرنے کے لئے ملکر کام کرنا چاہئے تاکہ ایک مثال قائم کرکے چین۔ یورپ باہمی فائدہ مند تعاون مضبوط بنانے اور عالمی ترقی کے فروغ کی راہ ہموار کی جاسکے۔
لی نے یہ بات جرمن چانسلر اولاف شولز کے ساتھ 11 ویں چین ۔ جرمنی اقتصادی و تکنیکی تعاون فورم میں شرکت کے دوران کہی۔
فورم میں چین اور جرمنی کی اقتصادی اور کاروباری اداروں کے 200 سے زائد نمائندوں نے شرکت کی۔
لی نے کہا کہ موجودہ بدلتی اور ہنگامہ خیز صورتحال میں تعاون مضبوط بنانا باہمی فائدے اور ہمہ جہت نتائج کے حصول کا درست طریقہ ہے اور اس کے لئے ہمیں تمام کوششیں کرنی چاہیئے۔
انہوں نے اقتصادی اور تکنیکی تعاون کو عالمی تعاون میں ایک اہم بنیاد کے طور اپنانے اقتصادی عالمگریت کا رجحان سمجھنے، آزادانہ تجارت کی بھرپور حمایت اور انسانیت کی مشترکہ خوشحالی و ترقی کے فروغ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
لی نے کہا کہ چین ۔ جرمنی اقتصادی و تکنیکی تعاون کی کامیابیاں اور تجربہ قابل قدر ہیں۔ 50 برس قبل سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد سے دونوں ممالک نے وسیع اور گہرے دوستانہ تعاون آگے بڑھایا ہے جس میں اقتصادی و تکنیکی تعاون سب سے زیادہ متحرک اور فعال ہے اور اس نے بتدریج ہمہ جہت اور کثیر الجہت تعاون کا ایک نیا طریقہ کار تشکیل دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ باہمی احترم کا جذبہ، اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مشترکہ شعبوں کی تلاش، باہمی فائدے ، عملی اور اختراعی تعاون چین۔ جرمنی تعاون کی کامیابی کی کنجی ہے۔