ہاربن (شِنہوا) پاکستانی کاروباری شخصیت عباس ان دنوں شدید تھکاوٹ کا شکار ہیں جس کی وجہ ان کے اسٹال پر گاہکوں کا رش ہے۔ چینی شہری ان کی مصنوعات میں بہت دلچسپی لے رہے ہیں۔
چین میں ہاربن عالمی اقتصادی اور تجارتی میلے میں عباس نے پاکستانی خصوصیات کی حامل پیتل کی دستکاریاں پیش کی ہیں۔ عباس نے بتایا کہ پیتل سے بنے برتن بہترین شکل وصورت اور عظیم فنکارانہ قدر کے حامل ہیں۔
عباس کی میلے میں پہلی شرکت نہیں ہے وہ اس رش کے عادی ہیں۔ عباس نے بتایا کہ وہ 2014 سے اس تجارتی میلے کے ساتھ ساتھ چین کے دیگر حصوں میں ہونے والی نمائشوں میں شرکت کررہے ہیں۔ چین ایک بڑی منڈی ہے اور وہ تقریباً ہر نمائش میں شرکت کرتے ہیں۔ وہ چینی مارکیٹ اور پاکستانی مارکیٹ کی یکساں طور پر قدر کرتے ہیں۔
ہاربن عالمی اقتصادی اور تجارتی میلے کا پہلی بار انعقاد 1990 میں ہوا تھا اور دہائیوں سے جاری اس میلے میں تقریباً 420 ارب امریکی ڈالر مالیت کے معاہدے ہوچکے ہیں۔
رواں سال کے ایڈیشن کا نمائشی رقبہ 3 لاکھ 60 ہزار مربع میٹر ہے جس میں دنیا کے 38 ممالک اور خطوں کے علاوہ چین کے 21 صوبائی سطح کے علاقوں سے 1 ہزار 400 سے زائد کاروباری ادارے شرکت کررہے ہیں۔
ہاربن کی شہری شوئے ینگ یان نے بتایا کہ ایسی مصنوعات شاذونادر ہی نظر آتی ہیں۔ یہ نئی انداز کی ہیں اور میں نے اخروٹ کی لکڑی سے بنی کرسی خریدی ہے۔ شوئے پاکستانی آرائشی اشیا سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔ انہوں نے تقریباً ایک گھنٹے سے زائد وقت اسٹال پر گزارا۔
عباس نے بتایا کہ وہ یقیناً نمائش کے لئے دوسرے چینی شہروں میں جائیں گے کیونکہ ہمیں یہاں کی بڑی منڈی پر بہت اعتماد ہے۔