اسلام آباد( نمائندہ خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے باوجود معاہدے میں غیر معمولی تاخیر ہورہی ہے مگر چین ایک بار پھر ہمارے ریسکیو کیلئے سامنے آیا ہے اور اس نے حالیہ ہفتوں، مہینوں میں پاکستان کی بے مثال مالی مدد کی۔سلام آباد میں چشمہ 5 نیوکلیئر کی تعمیرکی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب ہوئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف شریک ہوئے۔تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دو عظیم دوست چین اور پاکستان کے لیے یہ اہم موقع ہے، 1200 میگاواٹ کے چشمہ سی فائیو کے ایم او یوپر دستخط کردیےہیں، منصوبے پر بغیر کسی تاخیر کے شروع کیا جائے گا، 4.8 ارب ڈالر کا یہ منصوبہ پیغام ہے کہ چینی سرمایہ کارپاکستان پر اعتماد کرتے ہیں، معاہدے سے پاکستان چین تعلقات کو فروغ ملے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے پاک چین دوستی کو آہنی برادرز کی دوستی قراردیا ہے، اس منصوبے کو نواز شرریف کے دور میں لگانے کا فیصلہ ہوگیا تھا، پچھلی حکومت نے اس منصوبے کو سردخانے میں ڈال دیا تھا، پاکستان کی نئی فوجی قیادت کا بھی شکرگزارہوں کہ اس منصوبے میں گہری دلچپسی لی، یہ منصوبہ سول اور ملٹری لیڈرشپ کے ون پیج پر ہونےکا نتیجہ ہے ۔آئی ایم ایف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نویں جائزے کیلئے پاکستان نے تمام شرائط پوری کردی ہیں لیکن معاہدے میں غیر معمولی تاخیر ہورہی ہے مگر چین ایک بار پھر ہمارے ریسکیو کیلئے سامنے آیا ہے، سعودی عرب اور قطر تاحال پاکستان کی مدد کررہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیامیں افراط زر کے باعث قیمتیں بڑھ گئی ہیں اور چینی کمپنی نے افراط زر کے باوجود قیمتیں نہیں بڑھائیں، چینی کمپنی نے میری درخواست پر 30ارب روپے کی رعایت دی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین نے حالیہ ہفتوں، مہینوں میں پاکستان کی بے مثال مالی مدد کی اور اس کے ساتھ چین نے ہمارے قرضوں کی تجدیدکی جو بے مثال لازوال دوستی کا نمونہ ہے، چین ان با اعتماد وستوں میں ہے جو پاکستان کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہا، دوستوں کی مہربانی کوکبھی نہ بھولنا،یہی راستہ ترقی اور خوشحالی کا ہے۔