لندن ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بحرِ اوقیانوس میں ڈوبے ہوئے ٹائی ٹینک کی سیاحت کے لیےگئی لاپتہ آبدوز ٹائٹین کی تلاش تاحال جاری ہے۔برطانوی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ ٹائی ٹینک کے ملبے کی سیر کرانے والی لاپتہ آبدوز میں 2 پاکستانی بھی سوار تھے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق غرقاب بحری جہاز ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیےجانے والی 5 رکنی ٹیم میں 2 پاکستانی بھی شامل تھے۔اہل خانہ نے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ لاپتہ آبدوز میں پا کستانی تاجر شہزادہ داؤد اور ان کا بیٹا سلیمان بھی سوار تھے، جن سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے آبدوز میں گئے تھے۔شہزادہ داؤد برطانیہ میں مقیم اور ایس ای ٹی آئی انسٹی ٹیوٹ میں ٹرسٹی ہیں، وہ ایک نجی کمپنی میں بطور نائب چیئرمین خدمات انجام دے رہے ہیں۔لاپتہ آبدوز میں برطانوی تاجر ہامش ہارڈنگ Hamish Harding اور فرانسیسی ایکسپلورر پال ہنری Paul-Henry بھی ممکنہ طورپر سوار ہو سکتےہیں واضح رہے کہ بحرِ اوقیانوس میں غرقاب جہاز ٹائی ٹینک کے ملبے اور باقیات کی سیرکرانے جانے والی اوشین گیٹ نامی ادارے کی آبدوز ٹائٹین لاپتہ ہو گئی ہے۔
5 افراد کی گنجائش والی یہ آبدوز 96 گھنٹوں کے لیے آکسیجن کے ساتھ زیرِ آب رہ سکتی ہے، جس میں سیر کے لیے 1 ٹکٹ کی قیمت ڈھائی لاکھ ڈالرز ہے۔اوشین گیٹ کی جانب سے آبدوز ٹائٹین سے رابطہ منقطع ہونے کے بعد اس کے لاپتہ ہونے کا اعلان کیا گیا۔یاد رہے کہ 1912ء میں ٹائی ٹینک جہاز ڈوبنے سے 1500 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ٹائی ٹینک کا ملبہ بحرِ اوقیانوس میں 12 ہزار 500 فٹ کی گہرائی میں موجود ہے، جو نیو فاؤنڈ لینڈ اور کینیڈا کے ساحل سے تقریباً 600 کل ومیٹر دور ہے۔دو روز سے جاری ریسکیو آپریشن میں امریکا اور کینیڈا کے حکام شریک ہیں۔جمعرات کی دوپہر تک ٹائٹین کی تلاش میں کامیابی نہ ملی تو پانچوں افراد کے آکسیجن سے محروم ہو کر جان کی بازی ہار جانے کا خدشہ ہے