لاہور(نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکہ کو ہمیں ایسی صورتحال میں نہیں دھکیلنا چاہیے جہاں ہمیں مشکل انتخاب کرنا پڑے، ہم امریکہ سے تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ یہ رشتہ پھلے پھولے،پاکستانی مفادات کو ٹھیس نہ پہنچانے والی امریکہ بھارت شراکت داری سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں،پاکستان کا استحکام یقینی بنانے کے لئے نمایاں بہتری کی ضرورت ہے اور اس بہتری کا واحد حل امریکہ،چین اور ان دوسری عالمی طاقتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے مشکل جغرافیائی و سیاسی توازن کو برقراررکھنے میں مضمر ہے جن کے ساتھ پاکستان بھی اچھے تعلقات کاخواہشمند ہے،پاکستان تمام ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتاہے ،ہم امن سے رہنا چاہتے ہیں اور امن نہ ہونے کی صورت میں ہم اپنی معیشت کو اس طرح بحال کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے جیسے ہم چاہتے ہیں،پاکستان کے ایٹمی اثاثے کسی قسم کی جارحیت یاجارحانہ عزائم کے لئے نہیں ہیں۔امریکی جریدے کو انٹر ویو میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کی موجودہ صورتحال نے پاک بھارت صورتحال حال کو مزید خراب کیا ہے،نریندر مودی کے اقتدار میں بھارت کا سیکولر نظریہ ہندو قوم پرست نظریے سے بدل گیا ہے، بھارت نے اپنے ملک کے اندر بہت قوم پرستانہ موقف اختیار کر رکھا ہے۔انہوںنے کہاکہ امریکہ اور ہمارے علاقائی شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کے درمیان بھی توازن ہونا چاہیے، ہماری چین، افغانستان، ایران اور بھارت کے ساتھ مشترکہ سرحدیں ہیں اور ان سے ہم اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ہم امریکہ کے ساتھ اپنی شراکت داری کو اہمیت دیتے ہیں، چین کے ساتھ ہمارے 6 دہائیوں پر مشتمل دیرینہ تعلقات ہیں، بعض اوقات ہمارے لیے بڑی عالمی طاقتوں سے تعلقات میں توازن رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو معاشی اور سیاسی عدم استحکام کا سامنا ہے، پاکستان میں معاشی استحکام ہونے تک سیاسی استحکام بھی نہیں آ سکتا، معاشی استحکام آ جائے تو ہم ایسی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے بہتر پوزیشن میں ہوں گے۔خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ ملک میں عام انتخابات کا عمل شفاف بنائیں گے، آزاد، منصفانہ اور شفاف انتخابات ہی معاشرے میں تقسیم روکنے کا طاقت ور طریقہ ہیں۔