اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات اور فلم انڈسٹری کو دی جانے والی مراعات سے توقع ہے کہ آئندہ دس سال میں یہ شعبہ ہمسایہ ممالک کے مقابلہ میں ہوگا،فلم سازی کو ٹیکس سے استثنیٰ سے یہ صنعت بحال ہوگی، متوسط طبقہ کی تفریح کے لئے سینما گھر اپنے ٹکٹ کے نرخ کم کریں، سکرین ٹورازم پاکستان کے مثبت تاثر، اس کی ثقافت اور بیانیہ کو اجاگر کرنے کا ایک موثر ذریعہ ہے، حکومت نے 2 ارب روپے کی لاگت سے فلم فنانس فنڈ قائم کیا ہے، اس فنڈ سے فلم سازی، دستاویزی فلموں اور ڈرامہ سازی پر فنڈنگ کی جائے گی۔وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے آسٹریلیا روانہ ہونے والے نیشنل امیچور فلم فیسٹیول ایوارڈ کے 25ہائی اچیورز طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ1970سے 2000کے دوران پاکستان فلم انڈسٹری کی ترقی رکی رہی۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ2000کے بعد فلم انڈسٹری میں ترقی کا سفر شروع ہوا، بڑے میڈیا ہاوسز نے انفرادی طور پر فلمیں تیار کیں جس سے فلم انڈسٹری بحال ہونا شروع ہوئی لیکن سینما گھر نہ ہونے کی وجہ سے فلم انڈسٹری میں مزید ترقی نہیں ہو رہی۔ وزیراطلاعات نے کہاکہ ملٹی سکرین سینماز مہنگے ہونے کی وجہ سے عام عوام اور متوسط طبقے کا فلم دیکھنا ایک چیلنج بن چکا ہے۔ وزیراطلاعات نے کہاکہ2017میں حکومت نے پہلی فلم پالیسی جاری کی، فلم پالیسی میں فلم، ڈرامہ، موسیقی کی بحالی کا وژن فراہم کیا گیا،2018میں ہم نے فلم پالیسی کو بجٹ میں شامل کیا، گزشتہ برس جب دوبارہ ہماری حکومت آئی تو وزارت اطلاعات کے تحت فلم ڈویژن کا آغاز کیا۔