کراچی (نمائندہ خصوصی) فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی)میں بزنس کمیونٹی کی نمائندہ تنظیم نے وفاقی محصولاتی ادارے ایف بی آر کی ٹیم کو تجارت اور صنعت کو زیادہ سے زیادہ ریلیف،زراعت اور آئی ٹی سیکٹرزکے لیے خاطر خواہ مراعات کے ساتھ سالانہ بجٹ مرتب کرنے پرمبارکباد دیتے ہوئے ایف بی آر کے چیئرمین عاصم احمد کی توجہ میں فریٹ ٹیکس کا ایک طویل عرصے سے زیر التوا مسئلہ بھی دلائی ہے اور تجویزپیش کی کہ پاکستان میں کاروبار کرنے کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے فریٹ ٹیکس کو مکمل طور پر معاف کر دیا جائے۔چیئرمین یو بی جی شہزادملک نے ایف بی آر کے چیئرمین سے کہا ہے کہ جیسا کہ پاکستان شپ ایجنٹس ایسوسی ایشن (پی ایس اے اے) نے تجویز کیا ہے کہ فریٹ ٹیکس کی چھوٹ نہ صرف برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان دونوں کے لیے غلط دستاویزات کی روک تھام اور کاروباری دستاویزات کے عمل کو آسان بنائے گی بلکہ اس کے ذریعے مال بردار ٹیکس کی مختصر ادائیگی کو بھی روکے گی۔یہ برآمد کنندگان کی حوصلہ افزائی بھی کرے گا کہ وہ اپنی مصنوعات کی سی اینڈ ایف کی بنیاد پر زیادہ سے زیادہ فروخت کریں اور درآمد کنندگان کوفریق ثالث کی مداخلت کے اخراجات کی بچت کے ساتھ ایف او بی کی بنیاد پر اپنی درآمدات کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے مواقع ملیں گے ۔ چیئرمین یو بی جی سندھ خالد تواب کو پوری امید ہے کہ چیئرمین ایف بی آر قومی مفاد کے اس اہم معاملے کو دیکھیں گے اور تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کریں گے۔خالد تواب نے یہ بھی کہا کہ یونائٹیڈ بزنس گروپ کا وفد اس اہم ترین مسئلے پر جلدہی مثبت فیصلے کے لیے چیئرمین ایف بی آر کے ساتھ ساتھ وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری سے ملاقات کرے گا جس کے نتیجے میں کاروبار کرنے کی لاگت میں کمی، برآمدات میں بہتری آئے گیاور اس جدوجہد کا بنیادی مقصد برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان دونوں کے لیے بچت اور کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرناہے،و¿۔خالدتواب نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ حکومت پاکستان شپس ایجنٹس کے فریٹ ٹیکس کو معاف کرنے کیلئے فوری اقدام کرے گی۔